بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کی ایسی پہاڑی جہاں قرآن شریف کے کروڑوں نسخوں کو دفن کر دیا گیا، قرآن شریف کے ان نسخوں کو اس پہاڑی میں کیوں دفن کیا جاتا ہے،ایسی معلومات جو آپ پہلے نہیں جانتے ہونگے

datetime 6  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قرآن شریف کے شہید نسخوں کا مدفن کوئٹہ کا جبل نور، کروڑوں شہید نسخے جبل نور کی سرنگوں میں دفن ہیں، شہید نسخوں کی تدفین کیلئے نئی سرنگوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے، برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواح میں جبل نور نامی ایک پہاڑی موجود ہے جسے قرآن شریف کے

شہید نسخوں کا مدفن بھی کہا جاتا ہے۔ اس پہاڑی میں متعدد سرنگوں میں قرآن پاک کے شہید نسخوں کی تدفین کی گئی ہے جبکہ قرآن شریف کے شہید نسخوں کی مزید آمد کے ساتھ ساتھ نئی سرنگوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے جبل نور القرآن کے سربراہ عبدالرشید لہڑی نے بتایا کہ ان کے بھائی نے قرآن شریف کے شہید نسخوں کو محفوظ بنانے کیلئے کام شروع کیا اور وہ قرآن شریف کے شہید نسخوں کو جمع کر کے ان کی محفوظ طریقے سے تدفین کرنے لگ گیا۔ اس کام میں پھر ان کے دوست بھی شامل ہو گئے اور بعد میں پھر ہم نے اس کام کیلئے جبل نور کی پہاڑی حاصل کرلی اور سرنگیں بنا کر قرآن شریف کے شہید نسخوں کو محفوظ بنانے کا کام شروع کر دیا۔ عبدالرشید لہڑی کے مطابق یہاں ہر روز ٹرکوں پر پاکستان بھر سے قرآن شریف کے شہید نسخے جمع کر کے لائے جاتے ہیں اور پھر ان کا جائزہ لینے کے بعد جو نسخے بہتر حالت میں ہوتے ہیں ان کو ری پیئر کر دیا جاتا ہے جبکہ زیادہ بوسیدہ نسخوں کو جبل نور پہاڑی میںتعمیر کی گئی سرنگوں میں محفوظ کر دیا جاتا ہے۔ کوئٹہ کی جبل نور پہاڑی میں طلب کے ساتھ مزید سرنگوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے ۔واضح رہے کہ مقدس اوراق کو محفوظ کرنے کیلئے پاکستان بھر میں مختلف سوسائٹیز کام کر رہی ہیں تاہم اتنے بڑے پیمانے پر قرآن شریف کے شہید نسخوں کو دفن کرنے کا کام پہلی مرتبہ

جبل نور القرآن کی جانب سے سامنے آیا ۔ جبل نور القرآن کی جانب سے سرنگوں میں قرآن شریف کے شہید نسخوں کو دفن کرنے کا طریقہ پہلی بار سامنے آیا ہے ۔ اس حوالے سے شرعی احکامات کیا ہیں اور کیا شریعت ایسا کرنے کی اجازت دیتی ہے، یہ سوال تاحال تشنہ لب ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…