اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے جہاں پاکستان وہیں دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اس مندر کو حضور اکرم ﷺ کی اس حدیث کے سچا ہونے کے حوالے سے دیکھا جا رہا ہے جس میں حضور علیہ الصلوٰة والسلام نے عرب قبائل کے بت پرستی میں مبتلا ہونے کی پیشگوئی فرمائی تھی۔حدیث کے مفہوم کے مطابق نبی آخرالزماں ﷺ نے فرمایا کہ
”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ عرب کے کچھ قبائل مشرکین کے ساتھ مل کر بتوں کی عبادت نہ کرنے لگیں “ مسند احمد، ابو داؤد ،ابن ماجہ ۔واضح رہے کہ کچھ روز پہلے بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے ابوظہبی میں بنائے گئے بت کدے کا افتتاح کیا، اس موقع پر عرب شیوخ نے نریندرا مودی کے ساتھ نہ صرف مندر کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کی بلکہ جدت پسند عربوں نے پوجا پاٹ میں بھی حصہ لیا۔اس واقعے کی تصاویر منظر عام پر آئیں تو مسلمانوں میں سخت غم و غصہ پھیل گیا اور اس پر شدید احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے مسلمان یو اے ای حکومت کے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں جبکہ اسے قرب قیامت کی علامات میں سے بھی قرار دیا جا رہا ہے۔حضور ﷺ کی یہ حدیث یو اے ای کے مندر میں عرب شیوخ اور نریندرا مودی کی پوجا پاٹ کی تصاویر کے ساتھ تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ روزنامہ پاکستان لاہور کی رپورٹ کے مطابق مولانا ڈاکٹر حامد محمود راجہ نے اس حدیث کے مستند ہونے کی تصدیق کی ہے ، ان کا اس حدیث کے حوالے سے کہنا ہے کہ بادی النظر میں تو یہ حدیث ابوظہبی میں مندر کھلنے کے بعد پوری ہوتی نظر آرہی ہے لیکن اس کو اس ایک واقعے پر منطبق نہیں کیا جاسکتا ۔ کیونکہ ہوسکتا ہے کہ بعد میں عربوں کے کچھ قبائل باضابطہ طور پر مشرک ہوجائیں ۔ (واللہ اعلم)سوشل میڈیا
کے کچھ صارفین اگرچہ عرب شیخوں کی ان تصاویر کو فوٹو شاپ کی کارستانی بھی قرار دے رہے ہیں اور ایسا ممکن بھی ہے مگر ان تصاویر کو اگر غلط قرار دے بھی دیا جائے تب بھی ہندوستان کے ساتھ عرب دنیا کے بڑھتے ہوئے تعلقات اور نریندر مودی کی مسلمانوں کی مقدس جگہ پر موجود تصاویر کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہے ہیں۔