اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سوشل میڈیا پر ایک پاکستانی مذہبی سکالر کی ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں اس مذہبی سکالر نے حلوے اور کدو کو ناپسند کرنے والے مسلمان کو کافر قرار دیا ہے۔ ویڈیو میں سنا اور دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک محفل میں تقریر کرتے ہوئے مولانا صاحب کہہ رہے ہیں کہ میں نے ایک جگہ کہا کہ حلوے کو ناپسند کرنےو الا کافر ہو جاتا ہے تو ایک شخص نے مجھے
کہا کہ حضرت یہ آپ کیا فرما رہے ہیں ؟حلوے کا دین سے کیا تعلق اور حلوے کو ناپسند کرنےو الا کیسے کافر ہو جاتا ہے؟جس پر میں نے اسے کہا کہ بڑا گہرا تعلق ہے حلوے اور اسلام کا ۔ اس موقع پر مولانا حاضرین محفل سے سوال کرتے ہیں کہ کیا آپ نے یہ مسئلہ کبھی سنا ہے؟جس پر حاضرین محفل نے اونچی آواز میں نفی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ مسئلہ کبھی نہیں سنا جس پر مولانا انہیں کہتے ہیں کہ میں آپ کو آج بتاتا ہوں کہ حلوے کو ناپسند کرنے والا مسلمان کیسے کافر ہو جاتا ہے۔ میں نے آپ کو پہلے یہ تو بتایا ہو گا کہ وہ کونسے کام ہیں جن کو کرنے والا مسلمان کافر ہو جاتا ہے مگر آج آپ کو یہ بھی بتائوں گا کہ حلوے کی توہین کرنے والا اور اسے ناپسند کرنے والا مسلمان کیسے کافر ہو جاتا ہے۔ مولانا کہتے ہیں کہ علما نے لکھا ہے کہ جس مسلمان کو یہ پتہ لگ جائے کہ فلاں چیز رسول اللہﷺ کو پسند ہے اور اس کے بعد وہ جان کر یہ کہے کہ مجھے یہ چیز پسند نہیں تو وہ کافر ہو جاتا ہے۔ مولانا نے اس موقع پر فتاوی عالمگیریہ کا حوالہ بھی دیا۔ مولانا کا کہنا تھا کہ نظام الملک وزیراعظم کا بیٹا ایک مرتبہ کدو کی توہین کر بیٹھا جس پر قاضی کا فتویٰ ہے ابو مسلم نے کہا کہ اس کی پیٹھ پر 80کوڑے مارے جائیں۔اس موقع پر لوگوں نے قاضی صاحب سے کہا کہ وزیراعظم کا بیٹا ہے اور کدو ہی کی تو توہین کی ہے جس پر قاضی کا کہنا تھا کہ یہ کدوہی نہیں بلکہ یہ سبزیوں میں میرے مصطفیٰ ﷺ کی پسند ہے۔ لوگوں کو پتہ ہونا چاہئے کہ حضورﷺ کی پسند اگر کوئی سبزی ہو تو اس کی بھی توہین نہیں جا سکتی۔