اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

دو ہائی پروفائل جاسوس

datetime 21  جولائی  2017 |

دنیا میں صرف دو ہائی رینک کے حامل جاسوس پکڑے گئے جن کو بہت زیادہ شہرت حاصل ہوئی جن میں دوسرے نمبر پر بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو ہے۔ دنیا کے دوسرے ہائی پروفائل جاسوس کو پکڑنے کا سہرا بھی پاکستانی خفیہ ایجنسیوں اور فوج کے حصے میں آیا۔کلبھوشن جو ایران کے علاقے چاہ بہار میں مبارک حسین پٹیل کے فرضی نام سے ایک درمیانے درجے کے بھارتی کاروباری شخص کی حیثیت سے پاکستان میں اپنی

دہشتگردانہ سرگرمیوں کو جاری رکھنے کیلئے اپنا مستقر بنا کر بیٹھا ہوا تھا۔دہشتگردی کے خلاف قومی اتفاق رائے سے پاکستان میں پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا، آپریشن ضرب عضب کا مقصد پاک وطن کے ان علاقوں کا کنٹرول دوبارہ سنبھالنا تھا جو کہ دہشتگردوں کے کنٹرول میں جاچکے تھے جہاں سے بیٹھ کر وہ وطن عزیز میں خوفناک خون کی ہولی کھیل رہے تھے۔ سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے مشترکہ طور پر اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے جس کے نتیجے میں حکومت نے اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر کمان پاک فوج کو دہشتگردوں پر ٹوٹ پڑنے اور ملک کے چپے چپے پر سبز ہلالی پرچم لہرانے کا ٹاسک سونپا جسے پاک فوج نے ضرب عضب کا نام دیتے ہوئے دہشتگردوں کو نیست و نابود کرنے اور وطن عزیز کے ہر علاقے کو ان سے پاک کرنے کا فریضہ سر انجام دیا۔پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کیلئے بھارت کی جانب سے متعین ایران میں بیٹھا بھارتی جاسوس کلبھوشن اس صورتحال سے بوکھلا گیا، اسے اپنے تمام منصوبے جن میں بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک کو مضبوط کرنا، ملک میں فرقہ واریت کے فروغ کیلئے کوئٹہ میں ہزارہ قبیلہ کو نشانہ بنانا

اور سی پیک کو ناکام بنانا شامل تھے بری طرح فلاپ ہوتے نظر آئے۔ اپنے آقاؤں سے نئی ہدایت لے کر کلبھوشن نے پاکستان میں داخل ہو کر دہشتگردوں کو ایکٹی ویٹ کرنے کا پلان بنایا مگر پاک وطن کی دھرتی پر اپنے ناکام قدم رکھتے ہی دھر لیا گیا۔اس نے گرفتاری کے بعد اپنے اعترافی ویڈیو بیان میں وطن عزیز کیخلاف اپنے ناپاک منصوبوں اور جرائم کا اعتراف کیا، بھارتی نیول آفیسر ہونے کی وجہ سے اس کے

خلاف پاکستان میں فیلڈ کورٹ مارشل کی کارروائی عمل میں ائی گئی اور اس کے جرائم ثابت ہونے کے بعد اسے سزائے موت سنا دی گئی۔ کلبھوشن کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد بھارت پاگل ہو گیا جس نے اسے اپنا شہری ہونے سے انکار کر دیا وہ اسے اپنے ملک کا بیٹا تسلیم کرتے ہوئے اس تک قونصلر رسائی مانگنے لگ گیا۔کلبھوشن کی کہانی کیا نیا موڑ لیتی ہے یہ تو آنے والا وقت بتائے گا

مگر قارئین کیلئے اس پہلے اعلیٰ رینک کے روسی افسر جاسوس کا ذکر ضروری ہے جو کہ کلبھوشن سے قبل جاسوسی کے الزام میں امریکہ میں پکڑا گیا اور عالمی شہرت حاصل کی۔ آکا روڈلف ایبیل ولیم فشر کے نام سے 1948میں امریکہ میں براستہ کینیڈا داخل ہوا۔ یہ سابقہ سوویت یونین کی خفیہ ایجنسی کے جی بی میں کرنل کے عہدے پر فائز تھا۔

اسے امریکہ کے ایٹمی راز چرانے اور اسے سوویت یونین تک بہم پہنچانے کا کام سونپا گیا۔ایبیل نے امریکہ میں 9سال جاسوسی کی۔ یہ وہاں فوٹوگرافر اورمصور کی حیثیت سے رہا۔ مشکوک سرگرمیوں پر یہ امریکی خفیہ اداروں کی نظروں میں آیا اور پکڑا گیا۔ 1957میں اسے اس کے جرائم پر 30سال قید کی سزا سنائی گئی۔ 1962میں قید میں جانے کے صرف چار سال بعد اسے ایک امریکی پائلٹ فرینکس گیری پاور کے تبادلے میں سوویت یونین کے حوالے کر دیا گیا

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…