ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’آپریشن دوارکا‘‘

datetime 2  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یہ حقیقت پوری دنیا جانتی ہے کہ جب بھی پاکستان کی جانب کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا مادر وطن کے دفاع کی قسم کھانے والے غیور شیر دل جوانوں نے وہ آنکھیں ہی نوچ لیں۔ 1965کی پاک بھارت جنگ اس کی گواہی دے رہی ہے کہ پاکستانی مائوں نے ان شیردلوں کو پیدا کیا کہ جن کی دھاڑ سے دشمن اپنی کمیں گاہوں میں ہمیشہ دبکا رہا ۔پاک آرمی،پاک نیوی اور پاک فضائیہ کے

ہزاروں شہدأ اور غازیوں کی داستانیں گواہ ہیں کہ کس طرح شیر دلوں نے دشمن کے علاقے میں گھس کر آپریشن کئے اور اپنی جان کی پرواہ کیئے بغیرجرأت اور بہادری کی وہ تاریخ رقم کہ بزدل دشمن آج بھی کانپ رہا ہے، جرات اور بہادری کی ایسی ہی ایک داستان کا نام ہے’’ آپریشن دوارکا‘‘جو نام ہے اس آپریشن کا کہ جس میں پاکستان کی شیر دل بحریہ نے نہ صرف بزدل دشمن کو اس کے گھر میں شکست دی بلکہ اس کے انتہائی اہم معلوماتی مرکز کو تباہ کیا،بہادر پاکستانی ،ڈیڑھ سو کلومیٹر تک بھارتی سمندری حدود میں داخل ہوئے،ریڈار اسٹیشن برباد کیا ،اللہ اکبر کی صدائیں بلند کیں ،اس آپریشن کے بحری بیڑے میں پاک بحریہ کے جنگی جہاز شاہ جہاں،بدر ، بابر، خیبر، جہانگیر، عالمگیراور ٹیپو سلطان شامل تھے ۔چھ ستمبر1965 کو جیسے ہی دشمن حملہ آور ہوا، پاک بحریہ کی اعلیٰ کمان نے دفاع کے بجائے حملے کی جنگی حکمت عملی کے تحت جنگی جہازوں کے بیڑےکودوارکا روانہ کر دیا۔رات کی تاریکی،گہرا سمندر ، لیکن ہمت جواں ، ہر دل شہادت کیلئے بے تاب،دشمن کو نیست و نابود کرنے کی جستجو، ،ایڈمرل سے سپاہی تک ،سب کے سب ،،بس ایک سوچ ایک آرزو،ایک جستجو،،ایک امنگ،پاکستان ۔جہاز کسی مواصلاتی رابطے کے بغیر آگے بڑھ رہے تھے ،لاکھوں میل پر پھیلے سمندر کو چیرتے ہوئے ان کی رہنمائی انکا

جذبہ شہادت تھا،دریائوں کے دل دہلانے والے ،مشن مکمل کرنے کو بیتاب تھے ،رب نے جیسے حضرت خضر ؑکو ان کی رہنمائی پر معمور کردیا تھا،پاک بحریہ کے جنگی بیڑہ میں شامل جہاز راستے میں آنے والے بھارتی جنگی جہاز کے چاروں اطراف سے گزرے لیکن اس جہاز کو خبر تک نہ ہوئی ،،نصف شب کو نیوی کے جانباز دوارکا کے سامنے پہنچ گئے،حکم یہ تھا کہ ہر

جہاز کو پچاس گولے پھینکنے ہیں اور ریڈار اسٹیشن کو تباہ کرنا ہے ،وہ ریڈار اسٹیشن جو کراچی کی پل پل کی خبر بھارتی سورمائوں کو پہنچا رہا تھا۔اللہ اکبر کی صدا میں گولہ باری شروع ہوئی اور چند ہی منٹوں میں دوارکا کاریڈار اسٹیشن ،،اور دوارکا میں ہوائی جہازوں کیلئے بنایا گیا رن وے ،،بھوسے کا ڈھیر بن چکے تھے ۔غرور سے بھرے دشمن کو تہ تیغ کرنے کے بعد غازی بخیر و خوبی کراچی لوٹ آئے،

ادھر بھارت کی کراچی پر حملے کی نہ صرف تمام پلاننگ دھری کی دھری رہ گئی بلکہ اس کا مورال بھی ختم ہو گیا ۔دوارکا پاک بحریہ کی جنگی تاریخ ایک سنہرا باب،پاکستان کے سمندری محفظوں کا عظیم کارنامہ اور ،رہتی دنیا تک بھارتی غرورپر طمانچہ ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…