اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

کیا آپ کو معلوم ہے جینز پر یہ چھوٹے چھوٹے دھات کے بنے ’بٹن‘ کیوں لگائے جاتے ہیں؟

datetime 22  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جینز پہننے والے ہر شخص کے ذہن میں کبھی نہ کبھی یہ سوال ضرور آتا ہے کہ جینز کی پتلون پر یہ دھاتی بٹن کیوں لگائے جاتے ہیں۔ جب بظاہر ان کا کوئی مقصد نظر نہیں آتا تو اکثر لوگ انہیں سجاوٹ یا ڈیزائن قرار دے کر نظر انداز کردیتے ہیں، جبکہ حقیقت میں یہ ایک ایسی چیز ہے کہ جس کے بغیر جینز کی پتلون کا تصور ہی ممکن نہیں۔ یہ دھاتی بٹن ہی وہ چیز ہیں کہ جو جینز کی مضبوطی کی اصل

وجہ ہیں، اور اگر یہ نہ ہوں تو پتلون کچھ ہی عرصے میں جگہ جگہ چھید ہونے سے بیکارہوجائے گی۔ تقریباً 150 سال قبل مزدور ڈینم سے بنی پتلونیں پہن کر کام کیا کرتے تھے۔ یہ کپڑا نسبتاً مضبوط تو تھا لیکن مزدوروں کے سخت کام کے دوران اکثر پھٹ جایا کرتا تھا۔ ایک مزدور کی بیوی اس مسئلے سے اتنی تنگ آئی کہ وہ مشہور درزی جیک ڈیوس کے پاس گئی اور کہا کہ اس کے میاں کے لئے ایسی پتلون تیار کرے کہ جس کے جلد پھٹنے کا خطرہ نہ ہو۔ جیکب نے کچھ سوچ بچار کے بعد یہ حل نکالا کہ پتلون کے سب سے زیادہ دباؤ کا سامناکرنے والے حصوں پر دھاتی بٹن جڑدئیے جائیں۔ اس نے کام کرنے، اٹھنے بیٹھنے اور چلنے پھرنے کے دوران سب سے زیادہ متاثر ہونے والے حصوں کا اندازہ لگایا اور ان پر دھات سے بنے بٹن منڈھ دئیے۔ جیکب کا یہ تجربہ بہت کامیاب ہوا اور جلد ہی اس کے پاس خصوصی پتلونیں بنوانے والے مزدوروں کی قطاریں لگ گئیں۔ان دنوں لیوائی سٹراس کمپنی درزی جیکب کو ڈینم کپڑا فراہم کیا کرتی تھی۔ جیکب نے اس کمپنی کے ساتھ مل کر نئی قسم کی پتلون کا ڈیزائن کمرشل سطح پر متعارف کروایا اور یوں دنیا کی مضبوط ترین پتلون وجود میں آگئی۔ ان دنوں اس پتلون کے لئے جینز کا نام استعمال نہیں ہوا کرتا تھا۔ ڈینم سے بنی دھاتی بٹنوں والی پتلون کا استعمال شروع ہونے کے تقریباً ایک صدی بعد اسے جینز کہا جانے لگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…