جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کیا آپ کو معلوم ہے جینز پر یہ چھوٹے چھوٹے دھات کے بنے ’بٹن‘ کیوں لگائے جاتے ہیں؟

datetime 22  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جینز پہننے والے ہر شخص کے ذہن میں کبھی نہ کبھی یہ سوال ضرور آتا ہے کہ جینز کی پتلون پر یہ دھاتی بٹن کیوں لگائے جاتے ہیں۔ جب بظاہر ان کا کوئی مقصد نظر نہیں آتا تو اکثر لوگ انہیں سجاوٹ یا ڈیزائن قرار دے کر نظر انداز کردیتے ہیں، جبکہ حقیقت میں یہ ایک ایسی چیز ہے کہ جس کے بغیر جینز کی پتلون کا تصور ہی ممکن نہیں۔ یہ دھاتی بٹن ہی وہ چیز ہیں کہ جو جینز کی مضبوطی کی اصل

وجہ ہیں، اور اگر یہ نہ ہوں تو پتلون کچھ ہی عرصے میں جگہ جگہ چھید ہونے سے بیکارہوجائے گی۔ تقریباً 150 سال قبل مزدور ڈینم سے بنی پتلونیں پہن کر کام کیا کرتے تھے۔ یہ کپڑا نسبتاً مضبوط تو تھا لیکن مزدوروں کے سخت کام کے دوران اکثر پھٹ جایا کرتا تھا۔ ایک مزدور کی بیوی اس مسئلے سے اتنی تنگ آئی کہ وہ مشہور درزی جیک ڈیوس کے پاس گئی اور کہا کہ اس کے میاں کے لئے ایسی پتلون تیار کرے کہ جس کے جلد پھٹنے کا خطرہ نہ ہو۔ جیکب نے کچھ سوچ بچار کے بعد یہ حل نکالا کہ پتلون کے سب سے زیادہ دباؤ کا سامناکرنے والے حصوں پر دھاتی بٹن جڑدئیے جائیں۔ اس نے کام کرنے، اٹھنے بیٹھنے اور چلنے پھرنے کے دوران سب سے زیادہ متاثر ہونے والے حصوں کا اندازہ لگایا اور ان پر دھات سے بنے بٹن منڈھ دئیے۔ جیکب کا یہ تجربہ بہت کامیاب ہوا اور جلد ہی اس کے پاس خصوصی پتلونیں بنوانے والے مزدوروں کی قطاریں لگ گئیں۔ان دنوں لیوائی سٹراس کمپنی درزی جیکب کو ڈینم کپڑا فراہم کیا کرتی تھی۔ جیکب نے اس کمپنی کے ساتھ مل کر نئی قسم کی پتلون کا ڈیزائن کمرشل سطح پر متعارف کروایا اور یوں دنیا کی مضبوط ترین پتلون وجود میں آگئی۔ ان دنوں اس پتلون کے لئے جینز کا نام استعمال نہیں ہوا کرتا تھا۔ ڈینم سے بنی دھاتی بٹنوں والی پتلون کا استعمال شروع ہونے کے تقریباً ایک صدی بعد اسے جینز کہا جانے لگا۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…