اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یروشلم مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کا مشترکہ مقدس شہر ہے جہاں تینوں مذاہب کے مقاماتِ عقیدت موجود ہیں۔ یہیں عیسائیوں کا مقدس ترین گرجا گھر بھی ہے۔ اس گرجا گھر کی گزشتہ دو 2سال سے تزئین و آرائش کی جا رہی تھی جو اب مکمل ہو گئی ہے اور اب اسے شہریوں
کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ اس پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کے بعد اب اس کے متعلق ایک نیا دعویٰ بھی کر دیا گیا ہے۔ عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو صلیب پر چڑھانے کے بعد اس جگہ پر دفن کیا گیا تھا، حالانکہ اسلام میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کوآسمانوں پر اٹھا لیا گیا تھا اور وہ آخری دور میں ایک بار پھر آئیں گے۔اس گرجے کے اندر ایک عمارت ہے جسے عیسائی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مقبرہ قرار دیتے ہیں۔اس مقبرے کی اس سے قبل 200سال پہلے تزئین و آرائش کی گئی تھی جب یہ آتشزدگی کی زد میں آ گیا تھا۔ اس کے بعد اب اس کی تعمیر و مرمت کی گئی ہے۔گریک آرتھوڈوکس، رومن کیتھولک اور آرمینین فرقوں کے عیسائیوں میں شدید اختلافات کے باعث اس کی تزئین کے کام میں تاخیر ہوئی۔ گزشتہ سال اس پر کام اس وقت شروع کیا گیا جب اسرائیلی حکام
کی طرف سے اسے غیرمحفوظ قرار دیا گیا۔