ہفتہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

الٰہی تقسیم یا محمدی

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت بھلے شاہ قصوری نے بڑی کوششوں اور سخت تکالیف برداشت کرنے کے بعد بہت مشکل سے اپنے پیر و مرشد حضرت شاہ عنایتؒ کی ناراضگی رفع کر کے دوبارہ ان کی خوشنودی حاصل کی اور اس غیر متوقع خوشی کی تقریب میں انہوں نے اپنی منت اتارنے کیلئے اظہار خوشی کے طور پر کافی مقدار میں مٹھائی تقسیم کیلئے منگوائی اور حضرت شاہ عنایتؒ کے حکم سے اس کے تقسیم کرنے کیلئے اٹھے تو دریافت کیا۔

’’یا پیر و مرشد الٰہی تقسیم عمل میں لائی جائے یا محمدی؟‘‘ شاہ عنایتؒ اس عجیب سوال کو سن کر جواب دینے میں کچھ متامل و متوقف ہوئے۔ آخر دانا بزرگ تھے۔ فرمایا ’’تکریم و تقدیم تو ذات الٰہی کو ہی ہے لہٰذا الٰہی تقسیم ہی عمل میں لانا بہتر ہے‘‘۔ مٹھائی لینے کے لئے بچے، بوڑھے اور جوان جمع ہو گئے۔حضرت بھلے شاہ نے اس مجمع کثیر میں بغیر کسی امتیاز کے صرف چند ایک بچوں اور بوڑھوں کو وہ تمام مٹھائی تقسیم کر دی او رباقی لوگوں کو رخصت ہونے کے لئے کہہ دیا۔ یہ شکایت حضرت شاہ عنایتؒ کے پاس پہنچی۔ آپ نے اس غلط اور نامکمل تقسیم کا باعث دریافت فرمایا ’’تو بھلے شاہ نے کہا کہ خود حضور ہی تقسیمکی اجازت بخشتے تو مساوات اسلامی کو مدنظر رکھتے ہوئے جو کہ اصول اسلام کا توحید و رسالت کے عقیدے کے بعد سب سے زیادہ قابل قدر زریں اصول ہے، سب کو بحصہ رسدی مساوی تقسیم کر دیا؟۔حضرت شاہ عنایتؒ نے فرمایا کہ ایک ناراضگی سے تم کو خلاصی کئے ہوئے ابھی دیر نہیں ہوئی۔ لیکن یہ بات کہہ کر تم نے دوسری ناراضگی کا سبب پیدا کر لیا۔ آئندہ کیلئے یاد رکھو کہ اگرچہ بظاہر دنیا کے تمام معاملات میں یہی تقسیم کارفرما نظر آ رہی ہے لیکن مصلحت الٰہی میں کسی کو چون و چرا کرنے اور دم مارنے کی گنجائش نہیں ہے۔ ہماری فہم ناقص بحر حکمت و مصلحت کی گہرائیوں تک پہنچنا تو درکنار، سطح تک پہنچنے کی طاقت نہیں رکھتی۔ آئندہ ایسے معاملات میں ہرگز لب کشائی نہ کیجیو۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…