ہفتہ‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2024 

حاسد کا عبرت ناک انجام

datetime 21  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک نیک شخص کسی بادشاہ کے پاس نصیحت کرنے کے لئے بیٹھا کرتا تھا اوروہ اس سے کہاکرتا.:”اچھے لوگوں کے ساتھ ان کی اچھائی کی وجہ سے اچھا سلوک کرو کیونکہ برے لوگوں کےلئے ان کی برائی ہی کافی ہے۔”.ایک جاہل درباری کو اس نیک شخص کی (بادشاہ سے) اس قربت پربہت حسد تھا تو اس نے اس کے قتل کی سازش تیار کی اور بادشاہ سے کہا :.”یہ شخص آپ کوبدبودار سمجھتا ہے اور اس کی دلیل یہ ہے کہ

آپ کل اس کو اپنے زیادہ قریب کیجئے گا جب یہ آپ کے قریب ہوگا تو وہ اپنی ناک پر ہاتھ رکھ لے گا تا کہ آپ کی بدبو سے بچ سکے۔” بادشاہ نے اس سے کہا: ”تم جاؤ میں خود اسے دیکھ لوں گا۔” یہ سازشی وہاں سے نکلا اور اس نیک شخص کواگلے دن اپنے گھر دعوت پر بلا کر لہسن کھلا دیا، وہ نیک آدمی وہاں سے نکل کر بادشاہ کے پاس آیا اور حسبِ عادت بادشاہ سے کہا:” اچھوں کے ساتھ اچھا سلوک کرو کیونکہ برے کوعنقریب اس کی برائی ہی کافی ہو گی۔” توبادشاہ نے اس سے کہا :”میرے قریب آؤ۔” وہ قریب آیا تو اس نے اس خوف سے اپنی ناک پر ہاتھ رکھ لیا کہیں بادشاہ لہسن کی بو نہ سونگھ لے، تو بادشاہ نے اپنے دل میں سوچا کہ فلا ں آدمی سچ کہتا تھا۔ اس بادشاہ کی عادت تھی کہوہ کسی کے لئے اپنے ہاتھ سے صرف انعا م دینے کاہی فرمان لکھا کرتا تھا، لیکن اب کی بار اس نے اپنے ایک گورنر کو اپنے ہاتھ سے لکھا کہ”جب میرا خط لانے والایہ شخص تمہارے پاس آئے تو اسے قتل کر دینا اور اس کی کھال میں بھوسہ بھر کر میرے پاس بھیج دینا۔” اس نیک شخص نے وہ خط لیا اور دربار سے نکلا تو وہی سازشی شخص اسے ملا، اس نے پوچھا: ”یہ خط کیسا ہے؟” نیک شخص نے جواب دیا :”شائد بادشاہ نے مجھے انعام لکھ کر دیا ہے۔’

‘ سازشی شخص نے کہا: ”یہ مجھے ہبہ کر دو۔” تو اس نیک شخص نے بخوشی کہا: ”تم لے لو۔” پھرجب وہ شخص خط لے کر عامل کے پاس پہنچا تو اس عامل نے اس سے کہا :”تمہارے خط میں لکھا ہے کہ میں تمہیں قتل کر دوں اور تمہاری کھال میں بھوسہ بھر کر بادشاہ کو بھیج دوں۔” اس نے کہا :”یہ خط میرے لئے نہیں ہے میرے معاملہ میں اللہ عزوجل سے ڈرو تا کہ میں بادشاہ سے رابطہ کر سکوں۔

” تو عامل نے کہا: ”بادشاہ کا خط آنے کے بعد اس سے رجوع نہیں کیا جا سکتا۔” لہٰذا عامل نے اسے قتل کر کے اور اس کی کھال بھوسے سے بھر کر بادشاہ کو بھیج دی، پھر وہی نیک شخص حسبِ عادت بادشاہ کے پاس آیا اوراپنی بات دہرائی:” اچھوں کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔” تو بادشاہ نے حیرت زدہ ہو کر اس سےپوچھا: ”تم نے خط کا کیا کیا؟” اس نے جواب دیا : ”مجھے فلاں شخص ملا تھا ،اس نے مجھ سے وہ خط مانگا

تو میں نے اسے بخوشی اسے دے دیا۔” تو بادشاہ نے کہا :”اس نے تو مجھے بتا یا تھا کہ تم کہتے ہو کہ میرے جسم سے بُو آتی ہے۔” تو اس نیک شخص نے جواب دیا کہ ” خدا جانتا ہے میں نے تو ایسا نہیں کہا۔” پھر بادشاہ نے پوچھا :”تم نے اپنی ناک پر ہاتھ کیوں رکھا تھا؟” اس نے بتایا :”اسی شخص نے مجھے لہسن کھلا دیا تھا اور میں نے پسند نہ کیا کہ آپ اس کی بو سونگھیں۔” بادشاہ نے کہا: ”تم سچے ہو اپنی جگہ پر جا کر بیٹھ جاؤ،

برے آدمی کی برائی اسے پہنچ چکی ہے۔”دوستوں !اللہ عزوجل ہم پر رحم فرمائے حسد کی برائی میں غور کرو۔نبی اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے اس فرمانِ عالیشان کی حقیقت جانو : ”اپنے بھائی کی پریشانی پر خوشی کا اظہار مت کرو کہیں اللہ عزوجل اسے اس سے نجات دے کر تمہیں اس میں مبتلا نہ فرما دے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…