گیراج سے 55ارب ڈالر تک ‘ گوگل کی کامیابی داستان

19  مئی‬‮  2016

فورچون: کیا مفت کھانا گوگل کی پالیسی ہے اور کیا یہ ملازمین کو ہمیشہ ملتا رہے گا؟
لیری پیج: مجھے ہمیشہ کا تو علم نہیں لیکن یہ ضرور جانتا ہوں کہ اس سے کمپنی کو فائدہ پہنچا ہے۔ مجھے اخراجات کی کوئی پروا نہیں‘ بس یہ فکر ہے کہ بعض لوگ مفت کھانا کھا کر فربہ نہ ہوجائیں۔ موٹے لوگ پھر عموماً کام صحیح طرح انجام نہیں دیتے۔ بہرحال مفت کھانے کی بدولت کمپنی ایک خاندان کے مانند نظر آتی ہے اور پھر خاصی حد تک یوں صحت مند طبی عادات نے بھی جنم لیا مثلاً لوگ جان رہے ہیں کہ زندہ رہنے کے لیے کھانا کھایا جائے‘ کھانے کی خاطر زندہ نہ رہا جائے۔
فورچون: آپ اور سرگئی(گوگل کاشریک بانی) جب غیرشادی شدہ تھے‘ تب بھی آپ کا نقطہء نظر تھا کہ بیوی‘ بچوں کو بھی بھرپور توجہ ملنی چاہیے۔ آپ اب خود بیوی بچوں والے ہو چکے تو گھر اور دفتر کے مابین توازن کا نقطہء نظر تبدیل ہوا؟
لیری پیج: یہ نقطہء نظر بالکل تبدیل نہیں ہوا۔ ہم انتہائی لچک دار ہیں‘ اسی لیے ملازمین کو پوری سہولت دیتے ہیں کہ وہ اپنے خاندان سے بھرپور تال میل رکھیں۔ دراصل ملازمین کو عزت دی جائے‘ ان کی خواہشات کا احترام کیا جائے تو وہ کمپنی کے لیے زیادہ مفید ثابت ہوتے ہیں۔
فورچون: لوگ کہتے ہیں کہ گوگل کے تمام فیصلے صدردفتر میں ہوتے ہیں۔ کیا یہ بات درست ہے؟ کیونکہ آپ کی کمپنی کے دفاتر پوری دنیا میں پھیلے ہیں۔

لیری پیج: دراصل ہماری افرادی قوت کا 40 فیصد صدر دفتر میں جمع ہے‘ چنانچہ بیشتر فیصلے وہیں انجام پاتے ہیں لیکن مجھے امید ہے کہ مستقبل میں صدر دفتر کو مرکزی حیثیت حاصل نہیں رہے گی‘ ہم ایسے آلات بنا رہے ہیں جن کی مدد سے ہمارے ملازمین دنیا کے کسی بھی حصے میں بیٹھ کر مفید و مؤثر کام کر سکیں۔



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…