گیراج سے 55ارب ڈالر تک ‘ گوگل کی کامیابی داستان

19  مئی‬‮  2016

فورچون: آج ہزاروں افرادگوگل میں ملازمت کرتے ہیں‘ کیا ان کے سامنے بھی آپ کا مشن واضح ہے؟
لیری پیج:ستمبر1998ء میں جب گوگل کا آغاز ہوا تو ہمارا مشن یہی تھا کہ بکھری ہوئی عالمی معلومات منظم کر دی جائیں۔ مجھے یاد ہے‘ اس زمانے میں کمپنی میں قریباً 100 افراد ملازم تھے۔ میرے دوست مجھے کہتے ’’تمہارے ہاں 100 لوگ ملازم ہیں‘ یہ بہت بڑی تعداد ہے لیکن تم مزید کارکن کیوں چاہتے ہو؟‘‘۔ میں انھیں بتاتا کہ ہم کسی ایک ملک نہیں پوری دنیا کی معلومات منظم کر رہے ہیں‘ لہٰذا ہمیں بہت سارے ساتھی درکار ہیں۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم نے جو منصوبہ بندی کی تھی‘ وہ کامیاب ہوئی۔ ہمارے کام نے پوری دنیا پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ لیکن یہ کامیابی پانے کی خاطر ہمیں زبردست محنت و مشقت کرنا پڑی۔میں سمجھتا ہوں کہ گوگل کا کام ابھی ختم نہیں ہونے والا کیونکہ دنیا میں بے شمار مسائل ہیں۔ ہمارے جتنے وسائل ہیں‘ ان کی حد میں رہتے ہوئے ہم مسائل حل کرنے کی اپنی سعی کرتے رہیں گے۔
فورچون: آپ گوگل کے ماحول کو کس طرح بیان کریں گے؟
لیری پیج: میرے دادا کاریں بنانے والے ایک کارخانے میں کام کرتے تھے۔ انھوں نے ایک ہتھیار تیار کیا تھا تاکہ وہ کارخانے میں خود کو مالکان اور غنڈہ گرد عناصر سے محفوط رکھ سکیں۔ وہ ہتھیار آج بھی میرے پاس محفوظ ہے۔ یہ لوہے کا ڈنڈا ہے جس کے سرے پر فولادی گولا نصب ہے۔ گویا اس زمانے میں کمپنیوں کے ملازمین کو اپنی حفاظت کے لیے ہتھیار رکھنے پڑتے تھے۔ اس لحاظ سے آج کمپنیوں کے ماحول میں انقلابی تبدیلی آ چکی۔ بحیثیت لیڈر میری ذمے داری یہ ہے کہ گوگل میں ہر کسی کو ترقی و کام کے عظیم مواقع ملیں۔ ہر کارکن کو محسوس ہو کہ وہ اپنے کام سے بامعنی اثرات مرتب کر رہا ہے اور یہ کہ اس کی کوششوں سے معاشرے میں نیکی و خیر جنم لے رہے ہیں۔
فورچون: گوگل میں ملازمین کو کئی سہولیات میسر ہیں مثلاً مفت کھانا‘ مساج مراکز وغیرہ۔ آپ کے نزدیک ملازمین کو ملنے والی سہولیات کتنی اہم ہیں؟
لیری پیج: یہ سہولیات کسی ایک فرد کو مدنظر رکھ کر سامنے نہیں آئیں۔ یہ نہایت ضروری ہے کہ کمپنی ایک خاندان میں ڈھل جائے‘ لوگ یہ محسوس کریں کہ وہ کمپنی میں حصے دار ہیں اور یہ کہ وہاں انھیں بالکل خاندان جیسا ماحول میسر ہے۔ دراصل ملازمین کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے تو پیداوار بڑھتی اور ترقی ہوتی ہے۔ اب وہ زمانہ نہیں رہا کہ دیکھا جائے‘ کارکن کتنے گھنٹے کام کرتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ وہ کام کتنا کر رہا ہے اور آیا وہ معیاری ہے؟گوگل میں ہم ایسے طریقوں کی تلاش میں رہتے ہیں جن کے ذریعے ملازمین اور مالکوں کے مابین تعلقات خوشگوار ہو سکیں تاکہ کام بہترین طور پر انجام پائے۔ اسی لیے ساتھیوں کی صحت پر بھی ہماری توجہ ہے۔ ہماری سعی ہے کہ وہ ہمیشہ تندرست رہیں اوربری عادات مثلاً سگریٹ نوشی سے چھٹکارا پالیں۔ یہی وجہ ہے کہ دیگر کمپنیوں کی نسبت ہمارے طبی اخراجات کم ہیں۔ پھر ہمارے لوگ زیادہ خوش اور سودمند ہیں۔
فورچون: آپ ان اقدامات کا ذکر کر سکتے ہیں جو ملازمین کی صحت بہتر کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں؟
لیری پیج: دیگر بڑی کمپنیوں کے ملازمین تندرست رہنے کی خاطر عموماً بڑے جمنازیم جاتے ہیں لیکن ہم نے دیکھا ہے کہ ملازمین وہ جمنازیم پسند کرتے ہیں جو قریب ہو‘ چاہے وہ چھوٹا ہی ہو۔ وجہ یہ ہے کہ دفتر سے نکل کر کار پر جمنازیم جانا اور پھر پارکنگ و دیگر بکھیڑوں سے نبردآزما ہونے میں بہت سا وقت و توانائی ضائع ہوتی ہے۔ اسی لیے ہم نے تمام بڑے دفاتر میں چھوٹے جمنازیم بنا دیے۔ مزیدبراں ہمارے ہر دفتر میں ایک ڈاکٹر بیٹھتا ہے۔ ہم ساتھیوں کو مزید طبی سہولیات دینا چاہتے ہیں تاکہ وہ ذہنی و جسمانی طور پر صحت مند رہیں۔



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…