انقرہ(این این آئی)ترکیہ کے صدارتی انتخابات میں صدر رجب طیب ایردوان کو حزبِ اختلاف کے امیدوار کمال کلیچ دار اولو پر برتری حاصل ہے لیکن اب تک کوئی بھی امیدوار 50 فی صد ووٹ حاصل نہیں کر سکا ہے جس کے نتیجے میں پہلے دو امیدواروں کے درمیان ایک مرتبہ پھر انتخابی معرکہ متوقع ہے۔
میڈیارپورٹس میں بتایاگیاکہ غیر حتمی نتائج کے مطابق رجب طیب ایردوان نے 49 اعشاریہ تین نو فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ ان کے مدِ مقابل کمال کلیچ دار اولو نے 44 اعشاریہ نو دو فی صد ووٹ حاصل کیے ۔اگر کوئی بھی امیدوار 50 فی صد ووٹ حاصل نہیں کرتا تو اس صورت میں اول اور دوم پوزیشن پر آنے والے امیدواروں کے درمیان 28 مئی کو ووٹنگ کا اگلا رانڈ ہو گا۔
انتخابات کرانے والے ادارے سپریم الیکٹورل بورڈ نے کہا کہ وہ انتخابات کی دوڑ میں شریک سیاسی جماعتوں کو بروقت اور ساتھ ساتھ گنتی کے نتائج سے آگاہ کر رہا ہے۔ لیکن اس وقت تک حتمی نتائج کا اعلان نہیں کیا جائے گا جب تک ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل نہیں ہو جاتا۔انہوں نے اپنے حامیوں سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے زور دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ایردوان کی جماعت ووٹوں کی گنتی اور نتائج کے عمل میں مداخلت کر رہی ہے۔
دوسری جانب ووٹوں کی گنتی کے عمل کے دوران ہی رجب طیب ایردوان کی جماعت کے ہزاروں کارکن انقرہ میں پارٹی ہیڈکوارٹر کے باہر جمع ہوئے اور پارٹی کے نغموں پر جھومتے رہے۔رجب طیب ایردوان نے اپنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم دو کروڑ ساٹھ لاکھ ووٹ حاصل کر کے اپنے مخالف امیدوار سے آگے ہیں اور امید ہے کہ ووٹوں کی اس تعداد میں سرکاری نتیجہ آنے کے بعد مزید اضافہ ہو گا۔انقرہ میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر نے کہا کہ غیر سرکاری نتائج ابھی تک واضح نہیں ہیں لیکن ان کے بقول وہ واضح برتری حاصل کیے ہوئے تھے۔