منگل‬‮ ، 18 مارچ‬‮ 2025 

ملک دشمن عناصر اپنی سرگرمیوں سے باز آجائیںورنہ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا، وزیر اعظم کا انتباہ

datetime 11  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے ملک دشمن عناصر کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں سے باز آجائیںورنہ قانون ہاتھ میں لینے والے شر پسندوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا ،آئین اور قانون کے مطابق ان کو قرار واقعی سزا ملے گی ،پاکستان کی ریاست اور نظریئے کی حفاظت ہمیں اپنی جان سے عزیز ہے، کسی کوملک کے خلاف سازش نہیں کر نے دینگے اور نہ ہی ان کے مذموم ایجنڈے کو کامیاب ہونے جائینگے ،عمران نیازی اور پی ٹی آئی قیادت نے حساس، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا، یہ مناظر پاکستان کے عوام نے کبھی نہیں دیکھے تھے.

جو کام ازلی دشمن75 سال میں نہ کرسکا ان دہشتگردوں نے کردکھایا،عمران خان کے دور میں کیس نہیں چہرہ دیکھا جاتا تھا، عمران نیازی کہتے تھے کل ایک اور وکٹ گرنے والی ہے اور وہ وکٹ گرجاتی تھی،جب نیب قوانین میں ترمیم کی بات کی تو طعنہ زنی کی جاتی تھی ، پرانے نیب قانون کے تحت 90 دن کیلئے اٹھالیا جاتا تھا،ہم نے نیب قانون میں ترمیم کرائی اور ریمانڈ 90 دن سے کم کرکے 15 دن کرائی، آج نیب قانون میں ترمیم کا پہلا بینیفیشری عمران خان ہے، عمران نیازی کی گرفتاری کرپشن کے مقدمے میں ہوئی ہے، القادر ٹرسٹ کیس کے تمام شواہد اور ثبوت موجود ہیں، 190 ملین پاؤنڈ کے معاملے کو لفافے میں بند کرکے کابینہ سے منظور کرایا گیا، کابینہ کو مکمل طور پر اندھیرے میں رکھا گیا، جب لفافہ کھول کے دیکھا ہی نہیں تو یہ کابینہ کا فیصلہ کیسے ہوسکتا ہے؟بے نظیر بھٹو کی شہادت کے واقعہ کے موقع پر آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر دشمن کے عزائم خاک میں ملادئیے تھے۔ سر کاری ٹی وی اور ریڈیو پاکستان پر قوم سے اپنے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان کی سیاسی تاریخ بڑی تلخ رہی ہے اور سیاست میں انتقامی کارروائیوں کا کبھی اچھا انجام نہیں نکلا ۔ انہوںنے کہاکہ سیاسی جماعتوں نے ماضی کی تلخ حقیقتوں سے سبق سیکھا ہے اور سیاسی انتقام کو دفن کر کے قومی ایجنڈے پر اتفاق رائے کی ایک نئی تاریخ لکھی جسے میثاق جمہوریت کہتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ یہ وہ جذبہ اور سوچ تھی کہ عوام کے مطالبے اور آئینی طریقے کار پر چلتے ہوئے ہم نے جب گیارہ اپریل 2022کو حکومت کی ذمہ داری سنبھالی تو اس کے بعد وہ بد نما اورظالمانہ طرز عمل ہر گز اختیار نہیں کیا جو عمران نیازی کے چار سال کے دور میں انہوںنے سیاس مخالفین کے ساتھ روا رکھا ۔ انہوںنے کہاکہ آپ کو یاد ہوگا کہ گزشتہ چار سالوں میں کیس نہیں فیس دیکھا جاتا تھا یعنی مقدمہ نہیں چہرا دیکھا جاتا تھا ،کس کو جیل بھجوانا ہے اور کس کے ساتھ رعایت برتنی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومتی وزیر ایک دن پہلے جاہ وجلال کے ساتھ اعلان کرتے تھے کہ اپوزیشن کا فلاں لیڈر کل گرفتار ہو جائیگا ور وہ اگلے دن گرفتار ہو جاتا تھا ،عمران نیازی یہ کہتے تھے کہ کل ایک اور وکٹ گرنے وال ہے اور وکٹ گرجاتی تھی ۔ انہوںنے کہاکہ قومی اسمبلی کے ایوان کی پہلی دو قطاروں میں بیٹھنے والے تمام لیڈر جیلوں میں قیدتھے محض الزام لگانے پر ہی گرفتاری ہو جاتی تھی اور کوئی نوٹس لینے والا نہیں تھا ۔ انہوںنے کہاکہ رانا ثناء اللہ پر پندرہ کلو ہیروئن ڈال دی گئی ،یہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین واقعہ اور دور تھا ، صرف سیاسی مخامالفین ہی نہیں بلکہ ان کی بیٹیوں ، بچوں اور عزیز وں تک معاف نہیں کیا گیا ، اندھے سیاسی انتقام سے ملکی ترقی کا عمل بری طرح متاثر ہوا،

اسی وجہ سے پورے پاکستان میں خاص طورپرکاروباری برادری اور بیورو کریسی کو درپیش مشکلات کے پیش نظر یہ اصولی اتفاق رائے بن گیا کہ نیب جیسے یکطرفہ اور ظالمانہ قوانین میں ترامیم کی جائیں جس اس سلسلے میں ہم نشاندہی کرتے تھے تو طعنہ دیا جاتا تھا کہ اپوزیشن والے این آر اومانگ رہے ہیں تاہم جس طرح ہم نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے فیٹف سمیت دیگر قومی امور پر ایک قومی سوچ اور رویہ اپنایا نیب جیسے مسئلہ پر بھی ہم نے قانون ، انصاف اور مسائل کے حل کی سوچ اپنا ئی تو جواب میں ہم پر چور اورڈاکو کے الزامات کے تیر برچھائے گئے ۔ انہوںنے کہاکہ پرانے نیب قانون کے تحت نوے دن کیلئے کسی بھی فرد کو اٹھا لیا جاتا اور ضمانت نا ممکن تھی اس ظالمانہ نیب قانون میں ہم نے ترامیم کرائی ، ریمانڈ کی مدت نوے دن سے کم کر کے قانون کے مطابق صرف پندرہ دن کر دی ۔انہوںنے کہاکہ یہی قانون اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے روشنی میں منصفانہ عمل ٹھہرا، یہ ہماری نیک نیتی کا الحمد اللہ منہ بولتا ثبوت ہے کہ آج نیب ترمیم کا سب سے پہلا بینیفشری یعنی جس کو فائدہ ہوا ہے اس کا نام عمران نیازی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ میں بھی بات واضح کرتا چلا جائوں کہ ہم اور ہمارے ساتھی آج بھی نیب کی پیشیاں بھگت رہے ہیں ، ہم پر جو الزامات لگائے گئے تھے ان میں سے ایک بھی ثابت نہیں ہوا یہ اللہ تعالیٰ کا کرم و فضل ہے جس پر جتنا شکر ادا کریں وہ کم ہے اور صرف پاکستان ہی نہیں برطانیہ سے بھی تحقیقات کروائیں گی ، چالیس سال کا ریکارڈ کھنگالا گیا اور مشہور زمانہ نیشنل کرائم ایجنسی نے ہمیں کلین چٹ دی یہ ہماری عزت میں نہیں بلکہ بائیس کروڑ عواکی عزت میں ضاافہ ہوا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے کبھی عدالت ، قانون کا سامنا کر نے سے انکار نہیں کیا ،ہم نے شدید تحفظات اور اعتراضات کے باوجود بھی قانون کا سامنا کیا ، قانون اور عدالت کے سامنے پیش ہوتے رہے ، اس ملک کے تین بار منتخب ہونے والے وزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنی بے گناہ بیٹی کے ہمراہ انتہائی بہادری کے ساتھ سو سے زائد نیب عدالت کی پیشیاں بھگتیں حتیٰ کہ ہفتے والے دن بھی وہ نیب کی پیشی میں حاضر ہوتے رہے اور بستر مرگ پر آخری سانس لیتی میری بڑی بہن کلثوم نواز کو چھوڑا اوربیٹی کا ہاتھ پکڑجیل چلے گئے ۔

انہوںنے کہاکہ 27دسمبر 2007ء کو محترمہ بے نظیر بھٹو کی المناک شہادت کے واقعہ کی مثال دینا چاہتا ہوں ،اس قومی سانحہ کے بعد بلاشبہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنوں نے جس اعلیٰ قومی طرز عمل اور صبر و تحمل اور مثالی حب الوطنی کا مظاہرہ کیا اس کا ہمیشہ ادراک اور تحسین ہوتی رہے گی ، تاریخ اس واقعہ کو ہمیشہ کیلئے سنہرے حروف میں یاد رکھے گی ،خاص طورپر آصف علی زر داری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر نہ صرف دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا تھا بلکہ یہ واضح پیغام بھی دیا کہ ہم نے قانون اور جمہوریت کے ذریعے آگے بڑھنا ہے اور پاکستان کو ترقی دلوانی ہے ، ہمارے ایسی بہت سی کئی مثالیں ہیں جس میں کارکنوں نے قانون اور عدالت پر اعتماد کیا ہے ، قانون کی حکمرانی کا مطلب یہی ہے کہ آپ قانون اور عدالت میں اپنے حقوق کی جنگ لڑیں ، سر کاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانا قطعی دہشتگردانہ عمل ہے بلکہ یہ سنگین ملک دشمنی ہے ،یہ یاد رہنا چاہیے کہ طاقتور اور کمزور سب قانون کے سامنے برابر ہیں یہی درس اسلام کا ہے اور یہی جمہوریت کا حسن ہے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان نیازی کی گرفتاری کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کے مقدمہ میں ہوئی ہے ،القادر ٹرسٹ کیس کے تمام شواہد اور ثبوت موجود ہیں جس پر نیب انکوائری کررہا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ 190ملین پائونڈز کے معاملے یعنی سات ارب روپے کے معاملے کو کیسے لفافے میں بند کر کے کابینہ سے منظور کرایا گیا یہ ایک سنگین سوال ہے ، کابینہ کو مکمل طورپر اندھیرے میں رکھا گیا اور بند لفافے میں جو کچھ بھی تھا کابینہ کے کسی فرد نہیں دکھایا گیا لہذا یہ کابینہ کا فیصلہ کیسے ہوسکتا ہے ؟جب معاملہ قومی خزانہ کے سات ارب روپے کا ہو تو کیا اسلام ، قانون اور جمہووریت میں کوئی بھی یہ جازت دے سکتا ہے کہ ملزم قانون اور عدالت کا سامنا کر نے سے انکار کر دے ۔ انہوںنے کہاکہ بطور ایک سیاسی کارکن کسی بھی گرفتاری پر ہم خوشی کا اظہار نہیں کر سکتے یہ یقینا زندگی کا ایک تلخ لمحہ ہوتا ہے جس سے ہم کئی مرتبہ گزر چکے ہیں ایسے مراحل میں اصل کر دار قیادت کا ہوتا ہے کہ وہ اپنی کارکنوں کو قانون کی لکیر عبور نہ کر دے،سر کاری و نجی املاک اور جان کی حفاظت کویقینی بنانے میں اپنا حصہ ڈالے مگر صد افسوس عمران نیازی اور پی ٹی آئی نے قانونی عمل اختیار کر نا تو در کار حساس ، سر کاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچا کر ملک دشمن کا ناقابل معافی جرم کیا ، دیکھتی آنکھ نے ایسے دلخراش مناظر پاکستان کی75سالہ تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھے تھے ،

عوام کو سڑکوں اور گاڑیوں میں محصور کیا اور ان کی زندگیوں کوخطر ے میں ڈالا حتیٰ کہ ایمبو لینس سے مریضوں کو نکلا کر ان کی گاڑیوں کو آگ لگا دی ، نجی و سر کاری گاڑیوں کو جلایاگیا ، سوات موٹر وے کو جلایا گیا ، سر کاری حکام کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، حساس املاک و عمارات پر دشمن کی طرح حملے کئے گئے ، افواج پاکستان کے خلاف چند سو مسلح جتھے کو اکسانے کی انتہائی گھٹیا اور مذموم حرکت کی گئی ، شہداء اور غازیوں کی یاد گاروں کی بے حرمتی کر کے پوری قوم کے دل کو زخمی کیا گیا ، یہ مذموم مہم اب تک جاری ہے ، یعنی 75سال میں جو کام پاکستان کا ازلی دشمن کر نے کی جرات نہیں کر سکا ان دہشتگردوں اور ملک دشمنوں نے کر دکھایا ۔ انہوںنے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان نیازی کی گرفتاری کے معاملے پر نوٹس لیا اور اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ عمران نیازی کی گرفتاری قانونی تھی اور نیب نے قانون کے مطابق کاررورائی کی ۔

انہوںنے کہاکہ میں پاکستان کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ملک دشمنی اور دہشتگردی کے پی ٹی آئی کے رویوں یکسر مسترد کیا اور آئین اور قانون کا ساتھ دیا ۔ انہوںنے کہاکہ میں پولیس ، رینجرز ،قانون نافذ کر نے ورالے تمام اداروں اورافواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوںنے انتہائی تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور گولی برساتاتے جتھوں سے عوام کے جان و مال کا تحفظ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ یہاں پر ان دہشتگردوں اور ملک دشمن عناصر کو خبردار کرتاہوں کہ وہ ان ملک دشمن سرگرمیوں سے فی الفور باز آ جائیں ورنہ قانون ہاتھ میں لینے والے شر پسندوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا اورآئین اور قانون کے مطابق ان کو قرار واقعی سزا ملے گی ،پاکستان کی ریاست اور نظریئے کی حفاظت ہمیں اپنی جان سے عزیز ہے اور انشاء اللہ کسی کو اس کے خلاف سازش نہیں کر نے دینگے اور نہ ہی ان کے مذموم ایجنڈے کو کامیاب ہونے جائینگے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)


قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…