ڈپلومیٹک پوائنٹ اسکورنگ کیلئے دہشتگردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے، بلاول بھٹو

5  مئی‬‮  2023

گوا (این این آئی)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا ہے کہ ہمیں سفارتی ڈپلومیٹک پوائنٹ اسکورنگ کے لیے دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے،شنگھائی تعاون تنظیم یورپ اور ایشیا کے درمیان روابط کو اگلی سطح تک لے جانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے،پاکستان تمام فورمز پر قائدانہ کردار ادا کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے،موسمیاتی بحران انسانیت کے وجود کے لیے ایک خطرہ ہے،

پرامن اور مستحکم افغانستان ناصرف علاقائی انضمام اور معاشی تعاون بلکہ عالمی امن و استحکام کیلئے بھی اہم ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب میں بلاول بھٹو زر داری نے شنگھائی تعاون تنظیم کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وزرائے خارجہ اجلاس کیلئے گوا میں میری موجودگی سے بڑھ کر اس بات کا کوئی عندیا نہیں ہو سکتا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سفارتی ڈپلومیٹک پوائنٹ اسکورنگ کے لیے دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ بلاول نے زور دیتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم یورپ اور ایشیا کے درمیان روابط کو اگلی سطح تک لے جانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔انہوں نے باہمی اعتماد، مساوات، ثقافتی تنوع کے احترام اور اصل ’شنگھائی کی روح‘ میں مضمر مشترکہ ترقی کے حصول کے اصولوں پر پاکستان کے یقین اور اس کی پاسداری کا بھی اعادہ کیا۔

دوران خطاب وزیر خارجہ نے ایک بار پھر موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی بحران انسانیت کے وجود کے لیے ایک خطرہ ہے۔پاکستان کی جانب سے غربت کے خاتمے کے لیے خصوصی ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے بلاول نے شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت غربت کے خاتمے کے لیے قریبی تعاون کی حمایت کی۔انہوں نے ایک بین الحکومتی تنظیم کے طور پر شنگھائی تعاون تنظیم کے کردار پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس پلیٹ فارم نے تعمیری اور باہمی مفادات کے حامل تعاون کے ذریعے باہمی افہام و تفہیم، سلامتی اور ترقی کو فروغ دیا ہے۔

بلاول بھٹو زر داری نے اپنے خطاب کے دوران دہشت گردی اور افغانستان کے مسئلے کے ساتھ ساتھ بھارت کا نام لیے بغیر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کے یکطرفہ اقدامات کی بھی مذمت کی۔پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاستوں کی جانب سے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف اٹھائے جانے والے غیرقانونی اقدامات دراصل شنگھائی تعاون تنظیم کے مقاصد کی نفی ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر عالمی طاقتیں قیام امن میں کردار ادا کرتی ہیں تو ہم وسیع تر تعاون، علاقائی روابط اور اپنے لوگوں کے لیے معاشی مواقع کی راہیں کھولتے ہوئے امن قائم کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کثیر الجہتی کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام فورمز پر قائدانہ کردار ادا کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ہے۔افغانستان کے مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان ناصرف علاقائی انضمام اور معاشی تعاون بلکہ عالمی امن و استحکام کے لیے بھی اہم ہے۔بلاول سے قبل بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب کووڈ-19 اور اس کے ہولناک اثرات سے نمٹنے میں مصروف تھی تو اس دوران بھی دہشت گردی کی لعنت کا سلسلہ جاری رہا، اس لعنت سے صرف نظر کرنا ہمارے معاشرے کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے لیے کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا اور اسے سرحد پار دہشت گردی سمیت تمام اشکال میں روکا جانا چاہیے۔انہوں نے دہشت گرد سرگرمیوں میں معاون تمام راستے بلاتفریق بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ میں تمام اراکین کو یہ یاد دلانا چاہتا ہوں کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنا شنگھائی تعاون تنظیم کے اصل مینڈیٹ میں سے ایک ہے۔انہوںنے کہاکہ طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے افغانستان کی تبدیل ہوتی ہوئی صورتحال بدستور ہماری توجہ کا مرکز ہے اور اب ہمیں افغان عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں۔

خطاب سے قبل دفتر خارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کرنے والے وزرائے خارجہ کے گروپ کی تصویر شیئر کی گئی، شنگھائی تعاون تنظیم کے آٹھ رکن ممالک میں پاکستان، بھارت، چین، روس، تاجکستان، ازبکستان، قازقستان اور کرغزستان شامل ہیں ۔دفتر خارجہ نے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں بلاول کا خیرمقدم کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی تصویر بھی شیئر کی جبکہ بھارتی میڈیا کی جانب سے ویڈیو میں انہیں روایتی انداز میں پاکستان کے وزیر خارجہ کو خوش آمدید کہتے دیکھا جا سکتا۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…