بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

بھوک سے متاثرہ ممالک، پاکستان سنگین ملکوں کی کٹیگری میں شامل

datetime 3  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)ورلڈ ہنگر انڈیکس نے پاکستان کو سنگین ملکوں کی کیٹگری میں ڈال دیا۔گلوبل ہنگر انڈیکس (جی ایچ آئی)کی تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بھوک خطرناک حد تک بڑھ گئی جس کے بعد پاکستان ورلڈ ہنگر انڈیکس میں سنگین ملکوں کی کیٹگری میں شامل ہوگیا۔گلوبل ہنگر انڈیکس یہ ظاہر کرتا ہے کہ مختلف ممالک میں لوگوں کو کیسے اور کتنا کھانا ملتا ہے۔

یہ انڈیکس ہر سال تازہ ترین اعداد و شمار کے ساتھ جاری کیا جاتا ہے اور اس کے ذریعے دنیا بھر میں بھوک کے خلاف جاری مہم کی کامیابیوں اور ناکامیوں کی بھی عکاسی کی جاتی ہے۔ورلڈ ہنگر انڈیکس کے مطابق سال 2022 میں پاکستان افلاس زدہ 121ممالک کی فہرست 99 ویں نمبر پر تھا، قوت خرید میں مسلسل کمی نے لوگوں کو بھوکا رہنے پر مجبور کیا۔عالمی ادارہ خوراک کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اوسط پاکستانی گھرانہ ماہانہ آمدنی کا صرف 50.8 فیصد خوراک پر خرچ کرنے پر مجبور ہے جبکہ 36.9 فیصد خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آبادی کے 20.5 فیصد کو خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے، پاکستان میں 5 سال سے کم عمر کے 18 فیصد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔رپرٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 5 سال کی عمر کے تقریبا 40 فیصد بچوں کو نشونما میں رکاوٹ سے دو چار ہیں، 5 سال سے کم عمر کے 29 فیصد کم وزنی (انڈر ویٹ)کا شکارہیں۔عالمی ادارہ خوراک کی دستاویزات کے مطابق پاکستان کے 6 سے 23 ماہ کی عمر کے بچے غذائیت سے بھرپور کھانے سے محروم ہیں۔پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی لپیٹ میں آچکا ہے جس کا اظہار حالیہ تباہ کن سیلاب اور بارشیں ہیں کراچی بھی اس سے شدید متاثر ہے۔پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شمار ہوتا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ اس کی واضح مثال حالیہ کچھ عرصے بالخصوص گزشتہ سال آنے والے تباہ کن سیلاب جن سے ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوب گیا اور بڑے جانی نقصان کے ساتھ اربوں روپے کا مالی نقصان بھی ہوا۔ اربن فلڈنگ سے شہر بھی متاثر ہوئے جس سے ملک کا سب سے بڑا شہر کراچی سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…