نئی دہلی(این این آئی)ہندوستان کی نصابی کتابوں میں تبدیلی کیلیے بی جی پی اور آر ایس ایس کی طویل منصوبہ بندی کے تحت برصغیر پر صدیوں حکمرانی کرنے والے
مسلمان رہنماں اور مغلوں کی تاریخ ہٹادی گئی۔عالمی خبررساں ادارے کے مطابق اقدام ہندوستان کو بنیاد پرست اور نسلی ہندو ریاست میں بدلنے کی کوششوں کا حصہ ہے جہاں ہندوانتہا پسند تنظیمیں 20 کروڑ مسلمانوں کو پستی میں دھکیل رہی ہیں۔رپورٹ کے مطابق بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت نے نصابی کتابوں سے بھارت کے پہلے وزیر تعلیم اور تحریک آزادی کے ایک رہنما مولانا ابوالکلام آزاد کا نام بھی حذف کر دیا ہے۔ نئی نصابی کتابوں سے مغلیہ تاریخ پر اسباق پہلے ہی ختم کیے جا چکے ہیں۔تاریخ دان ایس عرفان حبیب کا کہنا تھا کہ مسلم حکمرانوں کی تاریخ کو نصابی کتب سے ہٹانا تاریخ پر حملہ اور مسلمان حکمرانوں کی تاریخ جھٹلانا ہندوستان کو بنیاد پرست ہندو ریاست بنانے کے ہندوتوا خواب کا حصہ ہے۔عرفان حبیب کا کہنا تھا کہ تاریخ کی ازرنو تحریر بی جے پی کی ہندو قوم پرست پالیسی بڑھانے کی کوشش ہے، خطرناک اقدام سے نوجوان نسل پر ہماری سوچ سے بھی زیادہ اثر پڑے گا۔