لاہور (مانیٹرنگ، این این آئی) پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بلا کر انتخابات کے التوا کیلئے سکیورٹی فورسز کو استعمال کرنا چاہتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی بھی قدم مسلح افواج کو عدلیہ اور قوم کے خلاف براہ راست کھڑا کردے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج عدلیہ کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد پاس کی گئی اور ایک غیر آئینی بل پیش کیا گیا، یہ سب واضح کرتا ہے کہ پی ڈی ایم انتخابات سے بھاگنے کیلئے کوئی بھی راستہ اختیار کرسکتی ہے۔دوسری جانب الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت انتخابات میں شکست کے خوف سے آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے،سپریم کورٹ کا حکم نہ مان کر الیکشن روکنے کی کوشش کی گئی تو قوم سڑکوں پر نکلے گی۔الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت انتخابات ہارنے سے گھبرا رہی ہے، رائیعامہ کے تمام جائزوں سے حکومتی شکست ظاہر ہے، اس لیے وہ الیکشن سے خوفزدہ ہیں اور آئین کی خلاف ورزی پر بھی آمادہ ہے۔عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا الیکشن سے متعلق فیصلہ خوش آئند ہے، پاکستان کے ہر وکیل نے کہا کہ 90دن میں انتخابات لازمی ہیں لیکن پی ڈی ایم ٹولہ الیکشن سے فرار چاہتا ہے، حکمران خوفزدہ اور ڈرے ہوئے ہیں، ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن سے فرار اختیار کرنے والے توہین عدالت کریں گے، سپریم کورٹ کا حکم نہ مانا گیا اور الیکشن روکنے کی کوشش کی گئی تو قوم سڑکوں پر نکلے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ پرحملے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کی صرف یہ کوشش ہے کہ الیکشن نہ ہوں، یہ عدالت عظمی میں بھی تقسیم پیدا کررہے ہیں، انہیں پتہ ہے کہ الیکشن ان کی تباہی ہے، خود کو بچانے کیلئے یہ پاکستان کے آئین کے خلاف جارہے ہیں۔