نیویارک (این این آئی )ہالی ووڈ فلم اور ٹیلی ویژن کے سکرین رائٹر فلسطینی نژاد امریکی یاسر شاہین نے سعودی انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے پروگرام “عطر الکلام” کی حالیہ قسط میں ایک ایسی آواز میں تلاوت پیش کی جس نے سامعین کو حیران کردیا ۔ انہوں نے ممتاز انداز میں شاندار قرآنی معانی سے کانوں کو مسحور کر دیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ریاض میں جاری تلاوت قرآن کریم کے سب سے بڑے عالمی مقابلہ پر مبنی پروگرام عطر الکلام نے اپنی آفیشل ٹوئٹر اکانٹ پر امریکی قاری یاسر شاہین کی کہانی پر مبنی ویڈیو کلپ پیش کیا۔ اس کلپ میں قار ی یاسر نے اپنی والدہ کے پر تاثیر الفاظ کے متعلق بتایا جس میں کہا ماں نے ان کے قاری بننے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا پھر اس خواہش کی تکمیل میں نے ساری زندگی قاری بننے کی کوشش کی ۔عالمی مسابقہ قرآن و اذان میں تلاوت کے زمرے میں شریک یاسر نے مزید کہا میری زندگی قرآن کو حفظ کرنے، اس کی تلاوت کرنے اور ہالی ووڈ کے گلیاروں میں سکرپٹ لکھنے کے درمیان گزری۔ میں نے 130 سے زیادہ دستاویزی پروگراموں اور 14 دستاویز فلموں کی تیاری کی نگرانی کی۔ عرب اور اسلامی ممالک کے ٹیلی ویژن چینلز پر متعدد پروگراموں میں حصہ لیا۔انہوں نے مزید بتایا میں ایک بہت ہی شرارتی بچہ تھا۔ میں مٹھائیاں خریدنے کے لیے اپنی ماں سے کچھ پیسے چوری کرتا تھا ۔ ایک دن ماں نے میری چوری پکڑ لی ۔ وہ گھر سے نکلی اور ایک گھنٹے بعد واپس آئیں تو ان کے ہاتھ میں قاری محمد البراک کی تلاوت کی ٹیپ کیسٹ تھی۔ ماں نے مجھے کہا کہ مجھے خدا سے امید ہے کہ ایک دن میں اس جیسا بن جائوں گا۔ کئی سال گزر گئے اور اللہ نے میری والدہ کی خواہش کو پورا کردیا۔ میں سمجھتا ہوں میں نے اپنی استطاعت کے مطابق اپنی والدہ کا اکرام کیا ہے۔