اسلام آباد(مانیٹرنگ، این این آئی) معروف صحافی عدیل وڑائچ نے دنیا نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ حکومت سپریم کورٹ کے بینچ کو متنازعہ بنانا چاہتی ہے اسی حوالے سے اٹارنی جنرل پر دباؤ ڈالا گیا وہ اس عمل سے مسلسل انکار کرتے رہے اور اس وجہ سے انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔ معروف صحافی کے مطابق
ان کا استعفیٰ ابھی تک صدر کو موصول نہیں ہوا ہے، دوسری جانب مستعفی اٹارنی جنرل پاکستان بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی نے ان میڈیا رپورٹ کو غلط قرار دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔ اپنے بیان میں بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی نے بتایا کہ انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے، تاہم ان خبروں کو مسترد کر دیا کہ انہیں مستعفی ہونے کیلئے کہا گیا تھا۔بیرسٹر شہزاد عطا الہٰی نے اپنے استعفے کی کاپی شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے 24 مارچ بروز جمعہ اپنے استعفے پر دستخط کیے جسے اسی روز صدر کو ارسال کردیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ بالکل غلط ہے کہ مجھے استعفیٰ دینے کے لیے کہا گیا، اصل میں جب میں نے سینئر حکومتی ارکان کو استعفیٰ دینے کے اپنے ارادے سے آگاہ کیا تو مجھے کہا گیا کہ میں استعفیٰ صدر کو ارسال کرنے کا فیصلہ موخر کردوں اور ان کی درخواست پر میں نے اپنا استعفیٰ ایک سینئر وزیر کے حوالے کر دیا، حکومت اپنی سہولت کے مطابق اسے صدر کو ارسال سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ سلیکٹڈ حقائق میڈیا میں لیک کیے گئے اور متعدد رپورٹرز اور میڈیا چینلز کی جانب سے رابطہ کیے جانے کے باوجود میں نے ان سے بات نہیں کی، اس کے بعد حقائق کو توڑ مرڑ کر پیش کیا جا رہا تھا جس کی وجہ سے اب میں یہ وضاحت دینے پر مجبور ہوا۔