منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ملک کو سالانہ اربوں ڈالرز کما کر دینے والا ٹیکسٹائل سیکٹر دیوالیہ ہونے کے قریب

datetime 24  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکوآنہ (این این آئی)ملک کو سالانہ اربوں ڈالرز کما کر دینے والا ٹیکسٹائل سیکٹر دیوالیہ ہونے کے قریب، ٹیکسٹال سیکٹر سے وابستہ 70 لاکھ افراد بے روز گار ہوگئے، مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کا 50 فیصد سے بھی کم پیداواری صلاحیت پر چلنے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے گورنر اسٹیٹ بینک

کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ٹیکسٹائل سیکٹر ڈیفالٹ کے قریب پہنچ چکا ہے جب کہ 70 لاکھ افراد بے روزگار ہو گئے ہیں۔گورنر اسٹیٹ بینک کو بھیجے گئے خط میں تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو تین اہم مسائل کا سامنا ہے۔ مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری 50 فی صد سے کم پیداواری صلاحیت پر چل رہی ہے، جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا ہے اور اس سے وابستہ 70 لاکھ افراد بے روزگار ہوچکے ہیں خط میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں اگر ٹیکسٹائل سیکٹر بند ہوگیا تو بڑے پیمانے پر بے روزگاری ہوگی۔ٹیکسٹائل سیکٹر بند ہونے سے ایک کروڑ سے زائد افراد بے روزگار ہوجائیں گے۔ ٹیکسٹال سیکٹر کی بندش سے 10ارب ڈالر کی سالانہ برآمدات کا نقصان بھی ہوگا۔سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی مقامی پیداوار 50لاکھ گانٹھ سے کم کی سطح تک رہ گئی ہے۔ ملک میں کپاس کی 2ارب ڈالر مالیت کے مساوی پیداوار کم رہی ہے۔ پاکستان کو کپاس کی ایک کروڑ گانٹھ کپاس درآمد کرنا پڑے گی۔ملک میں درآمدی کپاس کے لیے بینک ایل سی نہیں کھول رہے جب کہ ٹیکسٹائل ملز کے پاس کپاس کے اسٹاک ختم ہونے کے قریب ہیں۔ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کپاس کی عدم دستیابی سے مکمل طور پر بند ہوجائیں گی۔ اپٹما نے گورنر اسٹیٹ بینک سے کپاس کی درآمدی ایل سیز فوری کھلوانے درخواست کرتے ہوئے بتایا کہ درآمدی کپاس کے کنسائمنٹ پہلے ہی پورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…