اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جولائی 2018 کے الیکشن سے کچھ ہفتے پہلے اس وقت کے آرمی چیف جنرل باجوہ، جنرل فیض حمید اور جنرل نوید مختار نے ایک میٹنگ میں وزیراعظم بننے کی آفر کی تھی۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ان تینوں نے ڈیل کرنے کی کوشش کی تھی مگر انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ان کے بڑے بھائی ہیں، وہ اپنے بھائی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر وزیر اعظم نہیں بن سکتے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے عمران خان کیخلاف کوئی مقدمہ نہیں بنایا، وارنٹ گرفتاری عدالتوں نے نکالے ہیں، پوچھتا ہوں انتظامیہ عدالتی حکم پر عمل نہ کرے تو پھر کیا ہوگا؟۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے عمران خان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں بنایا، قانون خود حرکت میں آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کیخلاف وارنٹ گرفتاری عدالتوں نے نکالے ہیں، پوچھتا ہوں انتظامیہ عدالتی حکم پر عمل نہ کرے تو پھر کیا ہوگا؟۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے حواریوں کے ساتھ مل کر ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کی، وقت کی رعونت سے ڈرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ کہتا ہے میں 72سال کا ہوں، ٹانگ ٹوٹی ہوئی ہے، عمران خان نے آج تک گرفتاری سے بچنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بیماری اور بزرگی کے سہارے ڈھونڈ رہے ہیں، انہوں نے عدلیہ کے خلاف انتہائی مذموم گفتگو کی۔