جمعہ‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2025 

اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران کو شامل تفتیش ہونے کا حکم، تینوں عدالتوں سے ایک دن کا استثنیٰ مل گیا

datetime 9  مارچ‬‮  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اسلام آباد کی تینوں عدالتوں میں پیش نہ ہوئے اور مختلف کیسز کی سماعت میں ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کردیں جو منظور کرلی گئیں۔خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں

جمعرات کو حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکی۔عمران خان سیشن کورٹ میں پیش نہ ہوئے اور ان کے وکیل نعیم پنجوتھہ نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔وکیل نے کہا کہ ایسا نہیں کہ عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہونا چاہتے، عمران خان ہر عدالت میں پیش ہوئے، مختلف عدالتوں میں عمران خان نے بذریعہ ویڈیولنک حاضر ہونیکی درخواستیں دیں، موجودہ حکومت عمران خان کو قتل کرنا چاہتی ہے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ دفعہ 144 لاہور میں نافذ ہے، عمران خان کی عدالت پیشی پر نہیں۔وکیل نعیم نیجوتھہ نے کہا کہ پر امن ریلی پر پنجاب حکومت نے شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں برسائیں، عمران خان کی جہاں رہائش تھی اس پر نقل حرکت کرنا مشکل ہے۔پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی کے آنے تک سول جج رانا مجاہد رحیم نے سماعت میں 2 بجے تک وقفہ کردیا۔ بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئیکیس کی سماعت 13 مارچ تک ملتوی کردی۔الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کے دوران مسلم لیگ (ن )کے رہنما محسن شاہنواز پر مبینہ حملے پر اقدام قتل کے کیس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی عبوری ضمانت تک منظورکی تھی اور چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 بجے عدالت میں پیش ہونا تھاتاہم یہاں بھی عمران خان پیش نہ ہوئے اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی۔سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سوال کیا کہ کیا عمران خان شامل تفتیش ہوئے؟

اس پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ عمران خان ابھی تک شامل تفتیش نہیں ہوئے۔وکیل عمران خان نے کہا کہ اس کیس میں کوئی تفتیشی افسر عمران خان کے پاس نہیں گیا۔سرکاری وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر نے نہیں بلکہ ملزم نے تفتیشی افسر کے پاس جانا ہوتا ہے۔ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ ان سے کہیں کسی ایک کیس کے ٹرائل کو تو آگے بڑھنے دیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر عمران خان شامل تفتیش نہیں ہوتے تو قانون اپنا راستہ خود بنائیگا، ملزم اگر شامل تفتیش نہیں ہوتا تو اس کے اپنے نتائج ہیں۔عدالت عالیہ نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 21 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ وقت اس لیے دے رہا ہوں کہ عمران خان نے شامل تفتیش ہونا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو شامل تفتیش ہونیکا حکم دے دیا۔عمران خان کے خلاف تھانہ سنگجانی میں اقدام قتل کے کیس میں عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ عدالت پیش ہوئے اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی۔وکیل نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ عمران خان کی جمعرات کو حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر دلائل دینا چاہتا ہوں جس پر جج راجہ جوادعباس نے کہا کہ سکیورٹی بنیاد پر دلائل دینے ہیں؟ عدالت سے پہلیتو ٹیلی ویڑن پر آپ کے دلائل چل جاتے ہیں۔عدالت نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد 3 بجے سماعت کریں گے، ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائیگا۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے تاہم ریلی کو لیڈ بھی کرنا چاہتے ہیں، ریلی لیڈ کرنے سے بہتر ہے عمران خان عدالت پیش ہوجائیں، عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کی جائے۔جج نے کہا کہ کیا عدالت میں دیگر ملزمان کو موقع نہیں ملتا؟ عمران خان کوبھی عدالت میں حاضر ہونیکا موقع دیا جائیگا، عدالت ضمانت خارج کر بھی دے تو عمران خان کو گرفتار تو آپ بھی نہیں کرتے۔انسداد دہشت گردی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے تک نے سماعت میں 3 بجے تک وقفہ کردیا۔وقفے کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت نے بھی عمران خان کی عبوری ضمانت میں 21 مارچ تک توسیع کردی اور ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…