ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

موجودہ حکمران جنرل مشرف کے دور سے آگے نکل گئے،سپریم کورٹ سے کہنا چاہتا ہوں آپ کیلئے چیلنج ہے، عمران خان

datetime 8  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران جنرل مشرف کے دور سے آگے نکل گئے ہیں وہ دور آج کے دور سے بہتر تھا، آج ہم آزاد قوم نہیں ہیں، کارکنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ کسی انتشار میں شریک نہ ہوں تاکہ انہیں انتخابات سے بھاگنے کا کوئی موقع نہ ملے،سپریم کورٹ سے کہنا چاہتا ہوں

آپ کے لئے چیلنج ہے، انہوں نے ماضی میں بھی عدلیہ کو تقسیم کیا، موجودہ سپریم کورٹ میں بھی یہی نظر آرہا ہے،یہ صرف انتخابات سے نکلنے کے لئے ایسا کر رہے ہیں، میں ادب سے سپریم کورٹ کے ججز کو کہہ رہا ہوں ملک کی خاطر تقسیم نہ ہوں،تاریخ سب دیکھ رہی ہے یہ فیصلہ کن موڑ ہے اس وقت ایسا کوئی اقدام نہ کرنا جس سے جمہوریت،آئین اور قانون کی حکمرانی کمزور ہو۔ ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کے استعمال سے لاہور میں جس طرح کا ماحول بنایا ہے اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے یہ پاکستان نہیں مقبوضہ کشمیر ہے،ہم آئین کے مطابق اپنی حکومتیں تحلیل کر کے سپریم کورٹ میں گئے اور آئین کہتا ہے کہ نوے روز میں انتخابات ہونے ہیں،انتخابات کے انعقاد میں 50رو ز باقی رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے ہم انتخابی مہم کیلئے ریلی کا اعلان کرتے ہیں، ایک روز قبل ہم نے پولیس کے ساتھ بیٹھ کر ریلی کے روٹ کو حتمی شکل دی، بدھ کے روز ریلی میں شریک ہونے کے لئے لوگ آرہے ہیں لیکن پولیس ہمیں ایسے روکتی ہے جیسے ہم کوئی دہشتگرد نکل رہے ہیں، ہمارے کارکنان پر واٹر کینن کے ذریعے کیمیکل ملا پانی پھینکا گیا، ایکسپائرڈ شیل فائر کئے گئے جس کے ابھی تک لوگوں پر اثرات ہیں، گاڑیاں توڑی گئیں،بتایا جائے ہم کرنے کیا آرہے تھے کہ یہ تشدد کیا گیا، یہ نگران حکومت کر رہی ہے، آئین میں نگران حکومت کا کردار صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہے یہ کام نہیں جو یہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ریلی ختم کر دی ہے،مجھے افسوس ہے یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح انتخابات نہ ہوں، ان کی کوشش ہے کہ کوئی انتشار پھیلے۔ ہم نے ان کی منصوبہ بندی کو ناکام بنانے کے لئے اپنی ریلی کو ختم کیا،ان کا مقصد ہے تشدد ہو یہ لوگوں کو اشتعال دلانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے جمہوری حق کو استعمال کیا،

ہم 25مئی کو بھی نکلے تھے اور پرامن مارچ تھے، انہوں نے تین دفعہ ہمارے خلاف لانگ مارچ کئے، ہم نے کبھی کسی کو روکا ہے کبھی ایف آئی آر ہوئی آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی؟، اگر میں مارچ کو چلنے دیتا تو خون خرابہ ہونا تھا،26نومبر کو لاکھوں لوگ پنڈی میں جمع تھے ہم چاہتے تو اسلام آباد کی طرف جاتے لیکن یہ اس وقت بھی چاہتے تھے کہ خون خرابہ ہو اس لئے میں نے اعلان کیا میں اسے منسوخ کر رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ یہ انتخابات نہیں چاہتے یہ اس سے بھاگ رہے ہیں، انہوں نے اس سے پہلے بھی پوری کوشش کی انتخابات نہ ہوں، اس کے لئے نگران حکومت کو استعمال کیا گورنرز کو استعمال کیا الیکشن کمیشن کو استعمال کیا گیا جب پوری کوشش ناکام ہو گئی اور سپریم کورٹ نے فیصلہ کر دیا تو صدر عارف علوی نے 30اپریل کی تاریخ،اب یہ پوری کوشش کر رہے ہیں پنجاب کا انتخاب نہ ہو اور یہ ان کا پہلا قدم تھا،

یہ چاہتے ہیں کسی نہ کسی طرح اشتعال پھیلے،کسی نہ کسی طرح لڑائی ہو اور یہ ہمارے اوپر کیسز کریں، میں تو پہلے ہی 100کے قریب پہنچ گیا ہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، یہ چاہتے ہیں کوئی بھی بہانہ مل جائے لیکن ہم نے ان کو کوئی موقع نہیں دینا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا سوال ہے اگر یہ سپریم کورت کی بانتے نہیں مانتے، خیبر پختوانخواہ میں گورنر تاریخ نہیں دے رہا،بار بار کہہ رہے ہیں انتخابات کا ماحول نہیں ہے، یہ چاہتے ہیں کوئی بہانہ مار کر کے انتخابات سے نکلیں،

سب سے بڑا سوال ہے کہ کیا اس ملک کے اندر کوئی آئین ہے کیا ہمارا ملک کسی قانون کے مطابق چل رہا ہے، اگر سپریم کورٹ کے فیصلے نہیں ماننے آئین کے مطابق نہیں چلنا تو پھر ملک میں جنگل کا قانون بن گیا ہے۔آج بھی ہمارے کئی سو کارکنوں کو پکڑا لیا گیا ہے، بنیادی حقوق ختم کر دئیے گئے ہیں،اس سے پہلے جمہوری حکومت کو گرا دیا ہے، 1100ارب کی چوری معاف کرا لی جس کی دنیا کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں اور دندناتے پھر رہے ہیں،مجرموں،کریمنلز اورمنی لانڈرنگ کرنے والوں کو اوپر بٹھا دیا گیا ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ میں سپریم کورٹ سے کہنا چاہتا ہوں آپ کے لئے چیلنج ہے، انہوں نے ماضی میں بھی عدلیہ کو تقسیم کیا، موجودہ سپریم کورٹ میں بھی یہی نظر آرہا ہے،یہ صرف انتخابات سے نکلنے کے لئے ایسا کر رہے ہیں،انہیں معلوم ہے جس دن انتخابات ہو گئے یہ سب گئے ان کی سیاسی قبریں کھدی ہوئی ہیں۔ گریگ مارگ سفیر رہ چکا ہے اس نے کہا ہے کہ بیرونی سازش کے تحت سی آئی اے نے عمران خان کی حکومت کو گرایا بلکہ انہوں نے بیرونی سازش کو ساتھ ملایا، لوگوں کو غصہ ہے کہ سازش کے تحت ایک حکومت گرائی،

آج ملک میں تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے،معیشت بیٹھ رہی ہے، ابھی تو اور مہنگائی آنی ہے، یہ عوام میں جا نہیں سکتے، وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ جلسے جلوسوں کے بغیر انتخابات ہو جائیں۔انہوں نے کہاکہ میں ججز کو کہنا چاہتا ہوں قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے،وکلاء برادری کو کہنا چاہتا ہوں آپ نے قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانا ہے، اگر آپ کھڑے نہیں ہوں گے تو ملک میں جنگل کا قانون آ جائے گا، سارے وکلاء کو کہہ رہا ہوں آپ اپنے گروپس کی سیاست سیاست کریں لیکن آئین و قانون کی حکمرانی کے یک نکاتی پوائنٹ پر اکٹھے ہوں،

جس طرح وکلاء نے چیف جسٹس کی بحالی کی تاریخی تحریک میں شرک کی یہ وقت بھی اسی طرح کی تحریک چلانے کا ہے، میں ادب سے سپریم کورٹ کے ججز کو کہہ رہا ہوں ملک کی خاطر تقسیم نہ ہوں،تاریخ سب دیکھ رہی ہے یہ فیصلہ کن موڑ ہے اس وقت ایسا کوئی اقدام نہ کرنا جس سے جمہوریت،آئین اور قانون کی حکمرانی کمزور ہو۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خواتین پر واٹر کینن کے استعمال کیا گیا، میں عوام پر بہت بڑی ذمہ داری ڈال رہا ہوں اگر ہم جمہوریت کی حفاظت نہیں کریں گے تو باہر سے آ کر کوئی نہیں کرنے لگا،

جمہوریت کا مطلب آپ کی آزادی کی حفاظت ہے، جمہوریت کا مطلب آزاد لوگ اور قانون و آئین کی حکمرانی ہوتی ہے، اس وقت آزادی پر حملہ کیا جارہا ہے جمہوریت کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ چاہتے ہیں نگران حکومتوں کو طوالت دیں اور کرنا ٹیکنو کریٹک سیٹ اپ لائیں،یہ تو جنرل مشرف کے دور سے آگے نکل گئے ہیں وہ دور آج کے دور سے بہتر تھا، قوم کو خبردار کر رہا ہوں آپ کو اپنی آزادی کی حفاظت کے لئے جمہوریت آئین و قانون کی حکمرانی کی حفاظت کے لئے تیار ہونا چاہیے۔حقوق اورآزادی چھینتی ہے جو قومیں ظلم کے سامنے جھک جاتی ہیں وہ غلام بن جاتی ہیں، آج ہم آزاد قوم نہیں ہیں، کارکنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ کسی انتشار میں شریک نہ ہوں تاکہ انہیں انتخابات سے بھاگنے کا کوئی موقع نہ ملے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…