جمعرات‬‮ ، 24 جولائی‬‮ 2025 

شعیب اختر چیئرمین پی سی بی بننے کیلئے پرعزم ، اپنے ملک کیلئے 50سپر سٹارز سامنے لانا چاہتا ہوں

datetime 24  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں قومی ٹیم میں کوئی ایسا کھلاڑی نہیں جو میچ کے بعد پریزینٹیشن میں اچھے سے بات کرسکے۔ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کی بات چیت کرنے کی صلاحیت پر

بات کی جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین سمیت معروف کرکٹرز نے شعیب اختر کے بیان پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔شعیب اختر کا کہنا ہے کہ میں کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بننا چاہتا ہوں تاکہ پاکستان کیلیے سپر سٹارز متعارف کرا سکوں، میں اپنے ملک کیلیے 50 سپر سٹارز سامنے لانا چاہتا ہوں، پھر ان کی تعداد 100، 200 اور 2 ہزار تک لے جانے کی خواہش ہے۔ شعیب اختر نے کہا کہ آج کے دور میں کوئی بھی کرکٹر وسیم اکرم، وقار یونس، عمران خان اور شاہد آفریدی کی طرح کا سپر اسٹار نہیں ہے، جس کی دنیا تعریف کرتی ہو، اس لیے کیونکہ ہمارے لڑکوں کو بات نہیں کرنا آتی جس کے باعث وہ لوگوں سے جْڑ نہیں پاتے۔انہوں نے کہا کہ آج کل صرف ٹیلنٹ سے کام نہیں چلتا، میڈیا بڑا اہم کردار ادا کرتا ہے، کرکٹ ایک جاب ہے اور میڈیا ایک الگ جاب ہے، اگر آپ بول ہی نہیں سکتے تو اپنی پرفارمنس ٹی وی پر کیسے بیان کریں گے؟شعیب اختر نے کہا کہ میں کھلے عام کہتا ہوں کہ ابھی بابراعظم کو پاکستان کا سب سے بڑا برانڈ ہونا چاہیے تھا لیکن وہ نہیں ہے کیونکہ اسے بولنا نہیں آتا، اس کے علاوہ بھی کوئی لڑکا نہیں بول سکتا، کیوں ابھی تک صرف میں، آفریدی اور وسیم اکرم اشتہاروں میں آرہے ہیں؟سابق کرکٹر کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین سمیت کامران اکمل، اظہر علی اور شاہد آفریدی نے بھی تبصرہ کیا اور اس بیان کو غلط قرار دیا۔ایک شو کے دوران جب شاہد آفریدی سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا ‘کرکٹ کی انگلش اتنی مشکل نہیں ہے، آنی چاہیے اچھی بات ہے، اس کیلئے آکسفورڈ نہیں جانا پڑتا لیکن یہ مطلب نہیں کہ نہیں آتی تو آپ کسی کھاتے میں نہیں ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…