لاہور (این این آئی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید اور فواد چوہدری کو اٹھایا گیا میرے اوپر ستر ایف آئی آرز ہیں، الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج پر میرے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کر لیا گیا حالانکہ میں اس احتجاج میں شریک ہی نہیں تھا۔الیکشن کمیشن اخلاقی طور پر کرپٹ ہے
اور یہ ہمارے خلاف (ن)لیگ اور پی ڈی ایم کا حصہ بن کر مہم چلا رہا ہے۔ ممنوعہ فنڈنگ کا کیس کسی بھی عدالت میں جائے گا وہ اسے باہر پھینک دے گی،سب کی اس کیس میں ضمانت ہو گئی ہے میرے ایف آئی اے نے وارنٹ نکال دئیے ہیں۔ان کی بس یہی کوشش ہے کہ کسی طرح تحریک انصاف کی لیڈر شپ یا عمران خان کو جیل میں ڈالو یا نا اہل کرو۔انہوں نے کہا کہ (ق) لیگ کے خلاف بھی پورا زور لگایا گیا کہ اوردباؤ دالا گیا کہ عمران خان کو چھوڑ کر (ن) لیگ کی وزارت اعلیٰ ملتی ہے تو وہ لے لیں، تحریک عدم اعتماد کے موقع پر چن چن کر ہمارے لوگوں سے رابطے کئے گئے،پیسے کی پیشکش کی گئی اور ان کو دھمکیاں دی گئیں، انہیں کہا گیا کہ تحریک انصاف کا کوئی مستقبل نہیں ہے، میں پرویز الٰہی اورمونس الٰہی کو داد دیتا ہوں کہ انہوں نے دھمکیوں کے باوجود پورا زور لگانے کے باوجود ہمارا ساتھ دیا، انہیں دھمکیاں دی گئیں کہ آپ پر کرپشن کے کیسز کر دیں گے،آپ کو چھوڑیں گے نہیں، پرویز الٰہی کے پرنسپل سیکرٹری کو غائب کر دیا گیا،یہ کوشش کی گئی کہ پنجاب حکومت تحلیل نہ ہوں تاکہ انتخابات نہ ہو جائیں، ہم نے اسی وجہ سے پرویز الٰہی کو عزت دی اور انہیں تحریک انصاف کا صدر بنا کر اعزا ز سے نوازا ہے۔انہوں نے کہا کہ چن کر ایسے شخص کو نگران وزیراعلیٰ لے کر آئے ہیں جو ہمارا سخت مخالف تھا،جن افسران نے پچیس مئی کو ہمارے اوپر ظلم کیا ہماری درخواست کے باوجود انہیں صوبے میں تعینات کیا گیا۔ پنجاب میں شہباز شریف اور خیبر پختوانخواہ میں مولانا فضل الرحمن سب کچھ کنٹرول کر رہا ہے۔ الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کے جتنے بھی اقدامات ہیں وہ ہمارے خلاف ہیں۔