اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کے آئی ایم ایف سے قرض کی اگلی قسط حاصل کرنے کیلئے ورچوئل مذاکرات شروع ہوگئے۔ وزیر مملکت خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ سمیت دیگر حکام شریک ہیں،آئی ایم ایف ٹیم کی قیادت نیتھن پورٹر کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ سے 6 ارب 50 کروڑ ڈالر قرض پروگرام کے تحت ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط وصولی کرنے کے سلسلے میں آئی ایم ایف ٹیم کو 170 ارب روپے کے مجوزہ منی بجٹ اور بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے کے پلان سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق حکومت نے گزشتہ سال شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث عوام کو بجلی بلوں پر دیا گیا عارضی ریلیف بھی واپس لینے کا فیصلہ کر لیا۔ صارفین سے مؤخر شدہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 55 ارب وصول کیے جائیں گے۔حکام کے مطابق مختلف اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے سمیت مختلف ٹیکس تجاویز پر کام جاری ہے۔ سگریٹس کیساتھ جوسز اور کولڈ و انرجی ڈرنکس پر ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے جبکہ نان فائلرز کی بینک ٹرانزیکشنز پر 0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔