جمعرات‬‮ ، 07 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سیشن کورٹ نے شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد کردی

datetime 9  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی ا ین پی ) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ،ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے محفوظ فیصلہ پڑھ کر سنایا ۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی۔

شیخ رشید کے وکلا سردار عبد الرازق اور انتظار پنجوتھہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ پراسیکیوٹر عدنان اور مدعی مقدمہ کے وکیل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے ضمانت کی درخواست پر دلائل کا آغاز کیا اور ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا، انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق شیخ رشید نے تیار کردہ سازش کے تحت بیان دیا، شیخ رشید پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے درمیان تصادم کروانا چاہتے ہیں۔ پراسیکیوٹر عدنان نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس معطل کیا، مقدمہ درج کرنے سے نہیں روکا، مقدمے کے دوران تفتیش کرنا قانون کے مطابق ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے روکا بھی نہیں، شیخ رشید کے وکلا نے کیس سے ملزم کو خارج کرنے کے مطابق دلائل دیئے، جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ وکیلِ ملزم کی جانب سے کیس سے خارج کرنے کے مطابق دلائل دیئے ہی جاتے ہیں۔ شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ ہونا یہ چاہیے تھا کہ عمران خان کے الزامات کی تحقیقات ہوتیں، پولیس فائل کے مطابق شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں نے عمران خان کے بیان کا حوالہ دیا۔

پہلی دفعہ ہو رہا ہے متاثرہ پارٹی کو ملزم بنا کر پرچے ہو رہے ہیں، رات کو بھی عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ دو بندوں کو آصف زرداری نے پیسے دے رکھے ہیں۔ وکیل سردار عبدالرزاق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ہتک عزت کا کیس بن سکتا ہے، سب سے سینئر وکیل لطیف کھوسہ نے ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے، عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے عمران خان کو بھی شامل تفتیش کیا ؟

، آپ نے عمران خان سے تفتیش نہیں کی؟، کیا عمران خان سے پوچھا کہ ان کے پاس ثبوت ہیں یا نہیں؟۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شیخ رشید نے کہا میں نے صرف عمران خان کے بیان کا حوالہ دیا ہے، جس پر جج نے دوبارہ سوال کیا کہ پھر آپ نے عمران خان سے تفتیش کیوں نہیں کی ؟۔ اس موقع پر مدعی مقدمہ کے وکیل نے عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کی استدعا کردی۔

جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس طرح تو پھر عمران خان کے خلاف مبینہ الزام کا کیس بنے گا اور اس میں عمران خان کے خلاف Conspiracy کا کیس نہیں بن سکتا۔ عدالت نے الفاظ کے چنا میں احتیاط کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی پر جو مرضی بولیں عدالت میں قانون کی بات کریں، اس سے پہلے غیر ذمے دارانہ گفتگو پر شیخ رشید کے خلاف کتنے مقدمے ہیں ؟، جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ اس سے پہلے کوئی مقدمہ نہیں ہے۔ بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید کی جانب سے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے محفوظ فیصلہ پڑھ کر سناتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…