اتوار‬‮ ، 01 جون‬‮ 2025 

اسٹیٹ بینک سے مشاورت ایکس چینج کمپنیوں کا ڈالر سے متعلق بڑا فیصلہ

datetime 24  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ایکس چینج کمپنیز نے گورنر اسٹیٹ بینک سے مشاورت کے بعد ڈالر پر کیپ ہٹانے کا متفقہ فیصلہ کرلیا، یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر ایکس چینج کمپنیز کو ڈالر فری فلوٹ کرنے کے گرین سگنل ملنے کے بعد کیا گیا ہے۔ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے بتایا کہ بدھ کو اسٹیٹ بینک حکام کو اعتماد میں لینے کے بعد

اس فیصلے پر فوری طور پر عمل درآمد کا آغاز ہوجائے گا اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کو طلب و رسد کی بنیاد پر مارکیٹ فورسز پر چھوڑدیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کی ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین کے ساتھ بدھ کو ملاقات طے ہے جس میں ڈالر کو مارکیٹ بیسڈ کرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر لائحہ عمل طے کیا جائے گا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی عدم دستیابی سے بلیک مارکیٹ وجود میں آگئی جو روز پروان چڑھ رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سفر پر جانے والوں صحت و تعلیم کے لیے جن لوگوں کو ڈالر کی ضرورت ہوتی تھی ان کے لیے ڈالر کا حصول مشکل ہوگیا تھا جس کی وجہ سے ایسے ضرورت مند افراد بھی بلیک مارکیٹ رجوع کرنے لگے نتیجتاً مارکیٹ میں گھبراہٹ کی فضا بڑھتی جارہی تھی جس سے اسٹیٹ بینک اور ایکس چینج کمپنیوں کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔ملک بوستان نے بتایا کہ ایسوسی ایشن اس ضمن میں گورنر اسٹیٹ بینک کو اعتماد میں لے چکی ہے تاہم تفصیلی معاملات بدھ کو ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں طے کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایکس چینج کمپنیاں ورکر ریمی ٹینس کی مد میں ترسیلات کو جو کہ تقریبا 10 سے 15 ملین ڈالر ہیں انہیں انٹربینک مارکیٹ میں سرینڈر کرتی ہیں پہلے ایکس چینج کمپنیاں ترسیلات زر کا 80 فیصد عوام کو فروخت کرتی تھیں اور 20 فیصد بینکوں کو فراہم کیے جاتے تھے۔انہوں نے بتایا کہ بلیک مارکیٹ میں گزشتہ 2 دنوں میں ڈالر کی قیمت 5 روپے بڑھ گئی ہے، ہمیں بلیک مارکیٹ کا مقابلہ کرنا ہے جس کا واحد حل ڈالر کو مارکیٹ بیسڈ کرنا ہے

اس فیصلے سے جلد ہی ڈالر کے بحران پر قابو پایا جاسکے گا اور ساتھ ہی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان ڈالر کی قدر کا فرق گھٹ جائے گا، ترسیلات زر کی آمد بھی بڑھے گی جو گزشتہ 3 ماہ میں 3 ارب ڈالر سے گھٹ کر 2 ارب ڈالر کی سطح پر آگئی ہے یہی وجہ ہے کہ

انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر فرق 20 سے 30 روپے ہوگیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حوالہ آپریٹر بھی گرے مارکیٹ سے ڈالر حاصل کررہے ہیں، ایکسپورٹر نے بھی اپنی برآمدی آمدنی کی ترسیلات روک رکھی ہیں اور انہوں نے انڈر انوائس کرلیا ہے، ایکسپورٹرز 10 ڈالر کی پراڈکٹ کو 5 ڈالر میں ڈیکلیئر کرکے

آٹو میٹکلی وہاں شفٹ کر دیتے ہیں اس پر بھی حکومت کو نظر رکھنی پڑے گی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ قرض بحالی پروگرام کے لیے ڈالر کو فری فلوٹ کرنا آئی ایم ایف کی لازمی شرط ہے، اس فیصلے پر عمل درآمد سے ڈالر کی قدر اگرچہ بڑھ جائے گی مگر بلیک مارکیٹ کا خاتمہ ہوگا اور ڈالر کی ترسیلات ہنڈی حوالے کے بجائے بینکنگ چینل اور اوپن مارکیٹ سے ہوں گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں


پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…