لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں ہمارا مینڈیٹ کم کرنے کی کوشش ہوئی تو مزاحمت کریں گے،پنجاب اور وفاق میں کمزور مینڈیٹ ملا تو مزاحمت کریں گے،اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے، ملک میں اب بھی سیاسی انجینئرنگ جاری ہے، ایم کیو ایم کو اسی لیے اکھٹا کیا گیا ہے،
ہمارے لوگوں کو بلا کر کہا گیا کہ عمران خان کا کوئی مستقبل نہیں،اس وقت یا تو ہم دیوالیہ ہوں گے یا آئی ایم ایف کا آپشن ہے، بہتر ہوگا ہم اس صورتحال میں آئی ایم ایف کی طرف چلے جائیں۔ملاقا ت کرنے والے نجی ٹی وی چینلز کے پروڈیوسرز سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ این آر او کے سوا ہر بات کے لیے تیار ہیں، این آر او نے اس ملک کو تباہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے ہمارے لوگوں کو (ن)لیگ اور پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کے لیے کہا جا رہا ہے،پنجاب میں ہمارا مینڈیٹ کم کرنے کی کوشش ہوئی تو مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت اور قانون سے بالاتر ہے، حالات تب بہتر ہوں گے جب اسٹیبلشمنٹ قانون کی بالادستی کے لیے کام کرے گی،امید ہے موجودہ آرمی چیف شفاف انتخاب کروائیں گے،جتنی طاقت فوج کے پاس ہے اتنی کسی اور ادارے کے پاس نہیں، فوج مثبت کردار ادا کرے تو ملک کو آگے جانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں بہترین خارجہ پالیسی تھی، کبھی کسی کا امریکہ میں ایسا استقبال نہیں ہوا جیسا میرا ہوا، ہماری حکومت کی کورونا پالیسی کو سراہا گیا، سابق برطانوی وزیراعظم نے ہماری ماحولیات کی پالیسی کی تعریف کی۔ہمارے دور میں معیشت 6فیصد پر گروتھ کر رہی تھی، آج کہاں پر ہے؟،موجودہ حکومت سے معیشت قابو میں نہیں آنی، ملک 90 فیصد ڈیفالٹ ہو چکا ہے، اس وقت ہم یا تو دیوالیہ ہوں گے یا پھر ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوگا،
بہتر ہوگا ہم اس صورتحال میں آئی ایم ایف کی طرف چلے جائیں۔انہوں نے کہا کہ امید ہے موجودہ آرمی چیف شفاف انتخاب کروائیں گے، پنجاب اور وفاق میں کمزور مینڈیٹ ملا تو مزاحمت کریں گے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ حسین حقانی کو ہماری حکومت کے خلاف استعمال کیا گیا۔