ریاض (این این آئی)مختلف ماہرین نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہجوم کے انتظام میں ایک علمبردار کی حیثیت سے سامنے آیا ہے اور اس نے حج کے موقع پر بڑے ہجوم کو بہترین انتظامات فراہم کرکے ایک مثال قائم کر دی ہے۔ اس کی ایک مثال مشاعر ٹرین بھی ہے جس ہر 90 سیکنڈ میں 3 ہزار حاجیوں کو سفر کی سہولت فراہم کی ہے۔
غیرملکی خبررساں اداے کے مطابق یہ بات جدہ میں منعقد حج ایکسپو 2023 کے دوران “ٹرانسپورٹیشن سروسز اور کراڈ مینجمنٹ کی کارکردگی اور حفاظت کے سیشن کے دوران سامنے آئی۔سیشن کے دوران ماہرین نے ٹرانسپورٹیشن اور کرائوڈ مینجمنٹ سروسز اور انسانی بہا کے فروغ کے حوالے سے حکومتی شعبوں کی کوششوں کا جائزہ لیا۔ سیشن میں وزارت حج و عمرہ کی بہت سی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور سعودی ویژن 2023 پروگرام کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے بات چیت کی گئی۔ تمام سرکاری اداروں کی شراکت داری میں ضیوف الرحمن کے تجربے کو بہتر بنانے، حاجیوں کو مناسک کی ادائیگی میں سہولت بنانے کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ماہرین نے حرمین ٹرین کی طرف سے 72,000 مسافروں کو لے جانے کے لیے فراہم کی جانے والی عظیم خدمات کا خصوصی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا یہ ٹرین 800 مسافروں کو ڈبل ٹرپس کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ حرمین ٹرین ہر 90 سیکنڈ میں 3 ہزار حاجیوں کو مکہ سے مدینہ منورہ کے درمیان منتقل کرتی ہے۔حرمین ٹرین 72,000 مسافروں کو ایڈجسٹ کر سکتی ہے، ٹرین کو مکہ سے مدینہ تک 2.5 گھنٹے لگتے ہیں۔ گزشتہ برس ٹرین کے ذریعہ ساڑھے 13 لاکھ عازمین حج کو منتقل کیا گیا۔ اس دوران ٓ7.5 سے زیادہ افراد کو ہجوم کے انتظام کے لیے بطور ملازم رکھا گیا تھا۔ماہرین نے کہا زائرین اور عمرہ کرنے والوں کے استقبال کے لیے تمام انسانی اور تکنیکی صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے مملکت نے شاندار سعی کی ہے۔
مختلف ملکوں کے ایئرپورٹس سے شروع ہوکر سعودی ہوائی اڈوں سے گزرنے اور مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں مناسک حج ادا کرنے اور واپسی اپنے ملکوں تک پہنچنے کے تمام مراحل میں حاجیوں کو سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔سیشن میں مختلف اوقات میں سکیورٹی، تنظیم اور انسانیت کے حوالے سے زائرین اور عمرہ کرنے والوں کے ہجوم کو کنٹرول کرنے اور ان کے انتظام میں سپیشل سکیورٹی فورسز کی کوششوں کی تعریف کی گئی۔ ماہرین نے بتایا کہ حرمین ٹرین منصوبے میں ٹرپس کے وقت میں جو نظم و ضبط حاصل کیا گیا اس میں 98 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔