لاہور (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر و سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر کے ایڈوائس گورنر پنجاب کو بھجوا دی، 2دن میں سمری پر دستخط نہ کیے تو اسمبلی خود بخود تحلیل ہو جائے گی،آئینی تقاضے کے مطابق
نگران حکومت کے قیام کے لئے 48گھنٹوں میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو خط لکھیں گے،انکے ساتھ باہم مشورے سے نگراں حکومت کی تشکیل کر دی جائے گی،90دنوں میں پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں عام انتخابات ہونگے، سپیکر ہمارے استعفے منظور کریں تاکہ قومی و صوبائی انتخابات ایک ہی وقت ہو جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ بدھ کے روز پنجاب اسمبلی نے 186ووٹوں کے ساتھ پرویز الٰہی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا اور ثابت کردیا کہ سیاست میں اب بھی اصول مقدم ہیں۔ہمارے اراکین صوبائی اور اسمبلی اور رہنماں نے دباؤ کا سامنا کیا اور یہ ووٹ دیا، عمران خان نے 26 نومبر کو اعلان کیا تھا کہ صوبائی اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں گی۔اانہوں نے کہا کہ اعتماد کے ووٹ کے بعد ابھی تھوڑی دیر پہلے پرویز لاٰہی تشریف لائے ہیں اور باقاعدہ ملاقات ختم ہوئی اور چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس پر دستخط کر کے ایڈوائس گورنر پنجاب کو بھجوا دی ہے۔ اسی فورمیٹ کے اوپر خیبر پختونخواہ کی اسمبلی کو بھی تحلیل کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آٓٓج تحریک انصاف نے عوام میں جانے کا وعدہ پورا کر دیا،دونوں ہماری اپنی حکومتی تھیں جنہیں ختم کر کے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ہمیں پاکستان کے لوگوں کے پاس جانے میں کوئی رکاوٹ نہیں، ملک کے لوگ آج بھی اگر کسی پر اعتماد کرتے ہیں تو وہ عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی،مونس الٰہی،حسین الٰہی اور مسلم لیگ (ق) کے اراکین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جس طرح سے وہ مشکل اور کٹھن حالات میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے اور اصول کی خاطر ڈٹے رہے ورنہ سب کہہ رہے تھے کہ چوہدری صاحبان پیچھے ہٹ جائیں گے اور تحریک انصاف کے ساتھ نہیں رہیں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ آئینی تقاضے کے مطابق نگران حکومت کے قیام کے لئے ہم 48گھنٹوں میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو خط لکھ رہے ہیں
اور انکے ساتھ باہم مشورے سے نگراں حکومت کی تشکیل کر دی جائے گی۔انشاء اللہ 90دنوں میں پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں، پاکستان کی 60فیصد نشستوں پر انتخاب ہوں گے۔اب بھی سمجھتے ہیں کہ وفاقی حکومت کو اپنی ضد سے باہر آنا چاہیے اور پاکستان کو ایک قومی انتخابات کی طرف بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم پاکستان میں استحکام نہیں لاتے اس وقت تک ملکی معیشت کبھی بھی سہی نہیں ہو سکتی اور استحکام صرف انتخابات سے آسکتا ہے۔
اب جب کہ 60فیصد نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں تو یہ سمجھ سے باہر ہے کہ پاکستان کی باقی 40فیصد پر نشستوں پر انتخابات کیوں نہیں ہو رہے۔ لہٰذا سپیکر ہمارے سے بھی کہہ رہے ہیں کہ ہمارے استعفے منظور کریں تاکہ قومی اور صوبائی انتخابات ایک ہی وقت میں ہو جائیں۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے زمان پارک میں انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور اسمبلی تحلیل سمیت آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔
جبکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان نے کہا کہ پنجاب اسمبلی آئندہ 24سے 48گھنٹوں میں تحلیل کر دی جائے گی۔ پرویز الٰہی کی عمران خان سے مشاورت ہو گئی ہے۔ عمران خان سے مشاورت کر کے ہی بدھ کے روز پرویز الٰہی اسمبلی آئے تھے۔وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن کو مل کر نگراں وزیر اعلیٰ کے لئے نام دینا ہو گا۔ دونوں کے درمیان اتفاق نہ ہونے پر معاملہ سپیکر کے پاس آئے گا۔سپیکر کے ساتھ بھی معاملہ طے نہ ہونے پر فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔اپوزیشن اگر عدم اعتماد لائے تو مطلب عوام میں جانے سے بھاگ رہی ہے۔