اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

حالات خراب، عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کو بڑا پیغام دے دیا

datetime 8  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ خدا کے واسطے پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کریں، اس کی بڑی طویل تباہی ہو گی،آج ایم کیو ایم کو اکٹھا کیا جارہا ہے، بلوچستان میں باپ کو پیپلز پارٹی میں دھکیلا جارہا ہے، یہ کہا جارہا ہے جنوبی پنجاب میں پیپلز پارٹی کو مضبوط کریں، پنجاب میں (ن) لیگ کو لے کر آنا ہے،

خیبر پختوانخواہ میں بھی گیم چل رہی ہے،ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے شفاف انتخابات سے پانچ سال کے لئے مضبوط حکومت آئے،اور انقلابی اقدامات کرے، سٹرکچرنگ کرے، پاکستان کی سرجری کرے جو کمزور حکومت نہیں کر سکتی،پی ڈی ایم کے ریلو کٹے ایسا نہیں کر سکتے،ساری ان قوتوں کو کہہ رہا ہوں جن کے پاس طاقت ہے،پاکستان ہم سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا، سری لنکا جیسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے،ہم کسی سے مدد نہیں مانگ رہے، کسی کی سپورٹ نہیں چا رہے، ہم صرف صاف اور شفاف انتخابات کے ذریعے جمہوریت چا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے کراچی میں خواتین کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں آج فیصلہ کن وقت ہے جہاں ملک تباہی کی طرف بھی جا سکتا ہے اور دوسری طرف بھی جا سکتا ہے، آج پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بحران ہے،جب ملک ٹوٹا اوربنگلہ دیش وہ بہت بڑ ابحران تھا، اس کے علاوہ بھی بحران آئے لیکن جو آج ہے ایسا کبھی نہیں ہوا، ایک آدمی کے فیصلے کے نتیجے میں یہ سب کچھ ہوا،وہ کون تھا آپ سب جانتے ہیں جس کے فیصلے سے ملک میں ایسا بحران آیا ہے، میں نے سات ماہ پہلے اس کی پیشگوئی کی تھی،میرے پاس کوئی غیب کا علم نہیں تھا بلکہ میں پاکستان کی تاریخ جانتا ہوں، دونوں جماعتوں کی لیڈر شپ کی کرپشن پر دنیا میں کتابیں لکھی گئی ہے، بیس سال دونوں ایک دوسرے کو چور کہتے رہے اور دونوں ہی سچ بول رہے تھے،

جب یہ دو خاندان اوپر بیٹھے تو نوے کی دہائی میں بھارت ہم سے آگے نکلا، اس سے پہلے پاکستان بھارت سے آگے تھا بلکہ ہم پورے بر صغیر میں آگے تھے، نوے کی دہائی جب ان دونوں کی پارٹنر شپ لگی تو پاکستان پیچھے رہ گیا، بنگلہ دیش بھی ہم سے آگے نکل گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد پاکستان کے مستقبل کی بنیاد ہے،ہم کتنے لوگوں میں شعور پیدا کرتے ہیں؟،

ہم نے ڈور ٹو ڈور مہم شروع کی ہوئی ہے،۔ انہوں نے کہا کہ ہم جس بحران میں پڑ گئے ہیں یہ مزید بگڑے گا، اگر قوم اس وقت کسی طرف دیکھ رہی ہے تو وہ تحریک انصاف کی طرف دیکھ رہی ہے، کیونکہ لٹیرے ایک طرف جمع ہو گئے ہیں، اس وقت قوم کو سوائے تحریک انصاف کے کوئی نظر نہیں آرہا جو پاکستان کو اس مشکل وقت سے نکالے گا۔ہم امید لگا کر بیٹھے تھے کہ سیاستدانوں نے برا کیا تو اسٹیبلشمنٹ آئے گی وہ بچا جائے گی،

آج ہم جہاں کھڑے ہیں اس میں جنرل (ر) باجوہ کا ہاتھ ہے۔ جب ہماری حکومت گرانے کی سازش ہو رہی تھی میں نے تب بتایا تھا اورشوکت ترین کو بھیجا کہ اگر اپ نے حکومت کو غیر مستحکم کیا تو مشکلات بڑھ جائیں گے کیونکہ ہمیں جب ملک تو اس وقت بھی مشکلات تھیں،ہمارے اوپر اس وقت کیا گزر رہی تھی، آٹھ ارب ڈالر کے زر مبادلہ رہ گئے تھے، ڈالر کو مصنوعی طریقے سے کنٹرول کرنے کیلئے اربوں ڈالرز غائب کر دئیے گئے۔پی ڈی ایم کی ساری ترقی اشتہاروں، پراپیگنڈے میں ہوتی ہے،

زمین پر نہیں ہوتی،اگر ہوتی تو جو ان کو حکومت ملی تھی جو ہم چھوڑ کر گئے تھے آج یہ حال نہ ہوتا،ساری دنیا میں بھکاریوں کی طرح پھر رہے ہیں اور ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے جو کامیابیاں حاصل کیں وہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا،برآمدات، ترسیلات زر، ٹیکس کلیکشن بہتر ہوئی ہے، زراعت کی زبردست گروتھ تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو جدوجہد کر کے ملک کو اس بحران سے نکالنا ہے، ہم ہی وہ پارٹی ہیں، ہم اپنی پوری تیاری کر رہے ہیں کہ معیشت کو اس دلدل سے کیسے نکالنا ہے،

ہم اس کے لئے انقلابی قدم اٹھانا پڑیں گے، اگر کوئی پاکستان میں کوئی جماعت ہے جو اسے مشکل سے نکال سکتی ہے تو وہ تحریک انصاف ہے،کوئی ٹیکنو کریٹ ملک کو ان حالات سے باہر نہیں نکال سکتی، ہم چاہتے ہیں صاف اور شفاف انتخابات ہوں، یہ ہوگا تو ملک میں حکومت آئے گی، اگر پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کی گئی۔آج ایم کیو ایم کو اکٹھا کیا جارہا ہے، بلوچستان میں باپ کو پیپلز پارٹی میں دھکیلا جارہا ہے، یہ کہا جارہا ہے جنوبی پنجاب میں پیپلز پارٹی کو مضبوط کریں، یہاں پنجاب کے اندر (ن) لیگ کی حکومت لے کر آئیں،

اسے پنجاب میں لانا چارہے ہیں،خیبر پختوانخواہ میں اور گیم چل رہی ہے۔ ان کی کوشش ہے کہ کسی نہ کسی طرح تحریک انصاف کو کمزور کیا جائے، کوئی پولیٹیکل انجینئرنگ کی جائے جس کا مجھے مقصد سمجھ نہیں آرہا۔ عقل تو یہ کہتی ہے کہ ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے مضبوط حکومت چاہیے۔جو بزنس کمیونٹی ہے، سرمایہ کار ہیں وہ تب تک سرمایہ کاری نہیں کریں گے جب تک انہیں اعتماد نہیں ہوگاکہ ملک میں پانچ سال کے لئے مضبوط حکومت آئی ہے،بھیک مانگ سے ملک مسائل سے نہیں نکل سکتا،جن سے ہم بھیک مانگ رہے ہیں

وہ پاکستان کو بیل آؤٹ کرنے کے لئے بہت بھاری قیمت مانگیں گے،بڑی قیمت پاکستان کی سلامتی کے اوپر سمجھوتہ کر کے دیں گے،ملک کا مستقبل خطرے میں ڈال کر وہ قیمت دینا پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک ہی طریقہ ہے کہ مضبوط حکومت آئے جس پر لوگوں کو اعتماد ہو کہ وہ پانچ سال کے لئے آئی ہے،اس کے بعد وہ انقلابی اقدامات کرے، سٹرکچرنگ کرے، پاکستان کی سرجری کرے جو کمزور حکومت نہیں کر سکتی،پی ڈی ایم کے جو ریلو کٹے آئے ہوئے ہیں وہ یہ نہیں کر سکتے۔ عوام کو پتہ ہے کہ ان کا مقصد صرف اپنی چوری چھپانا تھا۔

یہ چوری کر کے، منی لانڈرنگ کر کے بڑے بڑے محلات کر کے تباہی کرتے ہیں پھر این آر اولے کر اور تباہی کرنے آ جاتے ہیں، نیب ترامیم کی کی وجہ سے وائٹ کالر کرائم کے دروازے کھولے دئیے ہیں،اپنی چوری بچانے کے لئے کرپشن کو لائسنس دے دیا ہے، چھوٹی چوری ملک کو تباہ نہیں کرتی ملک کو وائٹ کالر کرائم تباہ کرتی ہے، جب وزیر اعظم اور اس کے وزراء کرپشن اور چوری کرتے ہیں تو ملک تباہ ہوتے ہیں، ترقی پذیر ملک کو دیکھ لیں وہاں اس طرح کی چوری ہو رہی ہے، وہاں اس طرح کی چوری پکڑی نہیں جاتی۔ عمران خان نے کہا کہ یہ وقت جدوجہد کرنے کا ہے،

ہم پر امن انقلاب بیلٹ باکس کے ذریعے لانا چاہتے ہیں۔ساری ان قوتوں کو کہہ رہا ہوں جن کے پاس طاقت ہے،آج آپ سارے اداروں کو کہہ رہا ہوں، پاکستان ہم سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا، سری لنکا جیسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔میں نے جب پہلے یہ بات کی تو مجھے غدار کہا گیا۔ لوگوں نے سڑکوں پر آنا ہے، آج ایک آدمی آٹے کے لئے جان کھو بیٹھا ہے یہ آگے مزید بڑھنے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپریل میں پاکستان کہاں تھا اور آج کہاں کھڑا ہے کیا ہوا اس عرصے میں کہ قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں،روپیہ گر گیا ہے،انڈسٹری بند ہو رہی ہے، آج پچاس سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے،

پاکستانی مایوس ہو کر ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔ طاقتور حلقے ان کو سپورٹ کر رہے ہیں، یہ وقت ہے سارے اداروں کو کہہ رہا ہوں یہ ملک نہیں سنبھلے گا، سب کے ہاتھ سے نکلنے والا ہے۔اگر کوئی سیاسی جماعت سنبھالے گی تو وہ جماعت ہو گی جس کی سارے پاکستان میں جڑیں ہیں،وفاقی سطح پر ایک جماعت ملک کو اکٹھا رکھ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ جو حکومت آئی ہے یہ ایسے لگتا ہے جیسے کسی ایجنڈے پر آئی ہے، جیسے دشمنوں کا ایجنڈا پورا ہو رہا ہے، یہ ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ کمزور پاکستان کو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے صاف ار شفاف انتخابات ہے،

ہم کسی سے مدد نہیں مانگ رہے، کسی کی سپورٹ نہیں چا رہے، ہم صرف صاف اور شفاف انتخابات کے ذریعے جمہوریت چا رہے ہیں، ہمارا صرف یہی مطالبہ ہے۔ جب سازش ہو رہی تھی میں نے تب ہی انتخابات کا اعلان کر دیا تھا۔ خدا کے واسطے پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کریں، اس کی بڑی طویل تباہی ہو گی۔انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی جدوجہد سیاست نہیں جہاد ہے، جب تک یہ لوگ اوپر بیٹھے رہیں گے بحران بڑھتا جائے گا،جب سے یہ آئے ہیں ہر معاشی اشاریہ نیچے جارہا ہے۔ ہم خواتین کے ووٹوں کی وجہ سے 75فیصد ضمنی انتخابات جیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…