لاہور( این این آئی )وفاقی وزیر برائے اقتصادی و سیاسی امور سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ محمد نوازشریف جلد وطن واپس آئیں گے،آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن)بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی، ،جنوری میں مسلم لیگ (ن)پنجاب میں اپنی حکومت بنا لے گی، عمران خان نے ریاست مدینہ کے نام پر جو کچھ کیا اس کا پول ساری قوم کے سامنے کھل گیاہے ،
توشہ خانہ سے 6 ارب روپے کے تحفے اٹھاکر لے گئے اس میں صرف ایک ظاہر کیا باقی سارے چوری کر لئے،ریاست مدینہ والے چوری کرتے نہ چھپاتے ہیں،عمران خان نے طالبان سے بات کرنے کا نتیجہ دیکھ لیا ،مذاکرات کا نتیجہ ہے کہ آج پھر دہشتگردی شروع ہوگئی ہے،عمران خان نے دہشتگردی نہیں روکی بلکہ ان سے مذاکرات کی اجازت دی جنہوں نے ہمارے بچوں کو شہید کیا،دل میں اتنے راز ہیں کہ انتخابات میں ہمارے ساتھ کیا کیا گیا،جوعمران خان کو سلیکٹ کروا کر اقتدار میں لائے انہوںنے ملک کا نقصان کیا،اگلے الیکشن میں عمران خان کے لئے 2018ء والی بیساکھیاں نہیںہوںگی، اپنی ٹانگوں پر کھڑا ہونا پڑے گا، پہلے کہتے تھے اپنی لڑائی خود لڑیں گے اب کہتے اسٹیبلشمنٹ انہیں بچا لے، پنجاب میں حکومت بنوا کر پرویز الٰہی نے بھی عمران خان پراحسان کیا آپ بھی عمران خان کے شر سے ضرور بچیں، عمران خان کی محسن کشی کی خصلت تبدیل نہیں ہو سکتی ،عمران خان ملک کو برباد کرنے کا ایجنڈا لے کر آیا ،اس نے کون سی موٹروے یا کون سا ڈیم بنایا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب یونین کونسل 147 تاجپورہ میں جلسہ عام سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آج حضرت عیسی علیہ السلام اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی ولادت کے ساتھ ساتھ ہمارے قائد نوازشریف کا یوم پیدائش بھی ہے
جو ہمارے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ اقلیتی برادری ملکی ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گی۔ ایاز صادق نے کہا کہ اگر قائداعظم محمد علی جناح پیدا نہ ہوتے تو پاکستان بھی نہ بنتا، آج ہم بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی بے لوث قیادت اور قیام و تحریک پاکستان کے لئے
ہمارے بزرگوں کی دی گئی قربانیوں کے باعث ایک آزاد اور خود مختار ملک میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت میں مودی حکومت نے اقلیتوں کا جینا محال کر رکھاہے بالخصوص مسلمانوں پر بدترین مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد محمد نوازشریف جلد وطن واپس آئیں گے اور ملک کو ان بحرانوں سے نجات دلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قائدین بانی پاکستان کی روایات کو آگے
لے کر بڑھ رہے ہیں اور وہ دوسروں کو عزت دینا جانتے ہیں جبکہ عمران خان نے ہمیشہ منفی سیاست کی ہے اور اپنے مخالفین کو برے القابات سے پکارا ہے ۔انہوں نے کہا کہ محمد نوازشریف نے اپنے ہر دور حکومت میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیااور پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر ناقابل تسخیر بنا دیا حالانکہ اس وقت امریکہ کے صدر کی طرف سے پاکستان کو پانچ ارب ڈالر دینے کی پیشکش کی گئی تھی
مگر نوازشریف نے اسے مسترد کرتے ہوئے ملک کو ایٹمی قوت بنانے کوترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)نے 2018 میں اپنا دور مکمل کیا تو اس وقت جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد کے قریب تھی اس کے بعد عمران خان کو اقتدار میں جب لایا گیا تو اس نے ملک کو بربادی کی طرف گامزن کر دیا، جب ہم اقتدار چھوڑ کر گئے تو اس وقت پاکستان پر 30 ارب ڈالر قرض تھا
جو عمران خان کی 44 ماہ کی حکومت میں بڑھ کر 60ارب ڈالر ہو گیا جبکہ ہم بجلی کا گردشی قرضہ 1100ارب چھوڑ کر گئے تھے جس کو عمران خان کئی گناتک بڑھا کر چھوڑ گیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان آئی ایم ایف سے ایسا معاہدہ کر گئے جس سے ملک میں مزید معاشی بحران پیدا ہو گیا اور انہوں نے جس وقت مختلف اشیا ء کی قیمتیں بڑھانی تھیں انہوں نے نہیں بڑھائیں کیونکہ انہیں پتاچل گیا تھا کہ انہیں حکومت سے نکال باہر کیا جارہا ہے اور اس کا خمیازہ آنیوالی حکومت کو بھگتنا پڑے گا۔
ایاز صادق نے کہا کہ یہ خمیازہ آنے والی حکومت کے ساتھ ساتھ پوری قوم بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک احسان فراموش آدمی ہے، جس نے بھی اس پر احسان کیا وہ اس کے شر سے محفوظ نہیں رہا،مسلم لیگ (ن)نے شوکت خانم کیلئے زمین دینے کے ساتھ فنڈز بھی دیئے تھے اور جہانگیر خان ترین نے اس کی پنجاب حکومت بنوانے میں اہم کردار ادا کیا،
علیم خان نے اس کی پارٹی کیلئے بے شمار قربانیاں دیں جبکہ سابق آرمی چیف کے بھی عمران خان پر بہت احسانات ہیں مگر یہ احسان فراموش ہر کسی کو برا بھلا کہہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں چودھری پرویز الٰہی سے یہ کہوں گا عمران خان کسی کا دوست نہیں ہے، آپ بھی اس کے شر سے بچیں ، اس کی محسن کشی کی خصلت تبدیل نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جس وقت سیلاب آ رہا تھا
اس وقت وزیراعظم محمد شہبازشریف سیلاب متاثرین کی امداد میں مصروف تھے جبکہ عمران خان سیلاب متاثرین کی پرواہ کئے بغیر اپنے جلسوں میں مصروف تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ (ن)بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی اور عمران خان دور دور تک نظر نہیں آئے گا۔ اس موقع پر سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ جنوری میں مسلم لیگ (ن)پنجاب میں
اپنی حکومت بنا لے گی اور ہم اپریل میں بلدیاتی انتخابات کروائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے ، جلد انتخابات کی راہ دیکھنے والے اپنی خواہش دل میں ہی رکھیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے رہنما و سابق صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت نے ہمیشہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا اور ہمارے دور حکومت میں مثالی کام ہوئے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے حلقہ انتخاب میں جو ترقیاتی سکیمیں اے ڈی بی سے منظور کروائی تھیں وہ چودھری پرویز الٰہی نے رکوا دی ہیں کیونکہ ان کی ترجیحات میں صرف گجرات شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ جب ہماری پنجاب میں بھی حکومت بن جائے گی تو ہم ان ترقیاتی سکیموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کروائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں سیاسی مخالفین کے ساتھ
انتہائی غیر مناسب رویہ رکھا گیا اور ان پر جعلی مقدمات درج کئے گئے اور میں نے خودان بے بنیاد مقدمات کا سامنا کیا۔خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ میرے خاندان نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں، جماعتیں بدلنا اچھا کام نہیں ،جماعتیں بدلنے سے سیاست نہیں چلتی ،آمریت یا ڈکٹیٹر شپ جیلوں میں ڈالتی ہے جبکہ عمران خان نے بھی مخالفین کو جیلوںمیں ڈلوایا ۔ انہوںنے کہاکہ 2018کاسلیکٹڈ وزیراعظم ڈکٹیٹر شپ سے بدتر تھا،
عمران خان کو حکومت مل بھی گئی لیکن عوام کے مسائل حل نہ ہوئے۔انہوںنے کہاکہ شوکت ترین صاحب نے آئی ایم ایف کو وفاقی حکومت کی مخالفت میں کیوں خط لکھا کیا وہ پاکستانی نہیں ؟۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان صاحب آپ کو اسمبلی توڑنے کی جلدی کیا ہے اگر آپ نے ہی اقتدار میں واپس آناہے تو لوگوں کی خدمت کرو،آپ کی کام کرنے کی نیت نہیں اس لئے پنجاب پرویز الٰہی کے رحم و کرم پر ہے۔