ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مجھے گاڑی میں بٹھا کر پرویز الہٰی نے کہا تمہارا نواز شریف سے اچھا تعلق ہے، آج ہی فون کرنا اور کہنا ہم سے ماضی میں بہت لغزشیں ہوئیں، خواجہ آصف

datetime 25  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیالکوٹ (این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مجھے گاڑی میں بٹھا کر پرویز الہٰی نے کہا تمہارا نواز شریف سے اچھا تعلق ہے، آج ہی فون کرنا اور کہنا ہم سے ماضی میں بہت لغزشیں ہوئیں، یہ صبح پی ٹی آئی میں چلے گئے اور کہتے ہیں کہ مجھے جنرل باجوہ نے کہا تھا، یہ اب کہیں اور چلے جائیں گے، شاید ریورس گیئر لگا لیں،

نواز شریف ضرور آئے گا اور ملک کی تقدیر بدلے گی، ہمارے پاس سارے وسائل ہیں بس طور طریقے بدلنے کی ضرورت ہے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست میں کبھی نازیبا الفاظ کا استعمال نہیں کیا، ہمیں سیاسی جنگ ان کی سطح پر آ کر نہیں لڑنی، پہلے سیاسی جنگ ذاتی رابطوں سے لڑی جاتی تھی، آج کل یہ سوشل میڈیا پر لڑی جا رہی ہے، ہم نے یہ جنگ وقار اور سیاسی روایات کے ساتھ لڑنی ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ آج ایک شخص کہتا ہے کہ نیب اس کے کنٹرول میں نہیں تھا، اسے جنرل باجوہ کنٹرول کرتے تھے، تو پھر وہ بتائے کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کو کس نے قید کیا تھا اور خواجہ آصف کو کس نے گرفتار کیا تھا؟انہوں نے کہاکہ دعا ہے کہ نواز شریف کی قیادت میں ملک کا دفاع اور خدمت کا سفر جاری رکھ سکیں، جس سطح پر مخالفین سیاست کو لے گئے ہیں، یہ پہلے کبھی نہیں دیکھی، سیاست اسی سطح پر لے کر آئیں جس سے نوجوان کی تربیت ہو سکے۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ ہم صاف ستھری روایات کے امین ہیں، بدترین مخالفین کے لیے بھی نواز شریف کی طرف سے نازیبا الفاظ ادا ہوتے نہیں دیکھے، ہم گالی گلوچ والی جماعت نہیں، نواز شریف نے اپنے معاملات اللّٰہ تعالیٰ کے حوالے کر دیے، آج ان کے بھائی وزیرِ اعظم ہیں۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو بھرپور طریقے سے ڈیولپ کرنا ہو گا، حالات بڑے مخدوش اور فکر مندی والے ہیں، گالم گلوچ کی سیاست کا کلچر بند ہونا چاہیے،

خواجہ آصف کو نیب نے گرفتار کیا تھا؟ تو کس کے کہنے پر گرفتار کیا تھا؟ نواز شریف اور ان کے خاندان کو کس نے قید کیا تھا؟خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کی والدہ اور اہلیہ انتقال کر گئیں تو پی ٹی آئی والے کیا زبان استعمال کرتے تھے؟ لٹیروں کے بھی اصول ہوتے ہیں، لیکن ان کا کوئی اصول نہیں ہے، ایک شخص 8 ماہ سے اقتدار چھن جانے سے پاگل ہو گیا ہے، نواز شریف 3 بار اقتدار سے محروم ہوئے تاہم وقار قائم رکھا،

اس طرح رونا نہیں ڈالا۔انہوں نے کہاکہ ملک کو معاشی و سیاسی دہشت گردی کے خطرات لاحق ہیں، علم ہے کہ عوام مشکل میں ہیں، جس شخص نے خوش حالی کی باتیں کیں وہ عوام کو بد حالی میں چھوڑ گیا۔خواجہ آصف نے کہا کہ عمران کہتا تھا کہ شہباز شریف آرمی چیف کی تقرری کس طرح کر سکتا تھا، ہم قید سے رہائی مانگتے تھے لیکن اللّٰہ نے ہمیں رہائی کے ساتھ اقتدار بھی دیا۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ نواز شریف ضرور آئے گا اور ملک کی تقدیر بدلے گی، ہمارے پاس سارے وسائل ہیں بس طور طریقے بدلنے کی ضرورت ہے، اللّٰہ ہمیں رنگ بازی سے بچنے کی توفیق دے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…