پشاور (این این آئی)خیبرپختونخوا (کے پی)کے وزیر محکمہ ریلیف اقبال وزیر اور ان کے حامیوں نے لوکل گورنمنٹ کے دفتر میں عملے سے تلخ کلامی کی اور انہیں کئی گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا۔صوبائی لوکل گورنمنٹ حکام نے دعویٰ کیا کہ صوبائی وزیر اور ان کے حامیوں نے عملے کو کئی گھنٹے بند رکھا
اور اِنہیں ان کے حصے کی کلاس فور نوکریاں دینے کا کہا،دن دو بجے سے رات ساڑھے آٹھ بجے تک لوکل گورنمنٹ کے دفتر کے اہلکار دفتر میں مبحوس رہے۔لوکل گورنمنٹ حکام کے مطابق صوبائی وزیر شمالی وزیرستان کے تمام ولیج کونسلز کے 62کلاس فور ملازمین کے آرڈرز لے جانے پر بضد تھے تاہم حکومت 42 کلاس فور ملازمین سے زیادہ نہیں دینا چاہتی۔ بات چیف سیکرٹری اور دیگر وزرا تک پہنچی مگر اقبال وزیر نہیں مان رہے تھے اور تمام ملازمتیں لینا چاہتے تھے۔اقبال وزیر کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں صوبائی وزیر کی گاڑی اور عملہ حیات آباد میں واقع لوکل گورنمنٹ کے دفتر کے اندرونی گیٹ کے سامنے موجود ہے اور اقبال وزیر مسلسل فون پر بات چیت کر رہے ہیں۔ویڈیو وائرل ہونے کے بعد نجی ٹی وی کیمطابق صوبائی وزیر سے موقف لینے کیلئے رابطہ کیا تاہم صوبائی وزیر نے موقف دینے سے گریز کیا اور بدکلامی کی۔بلدیات ڈائریکٹوریٹ کے عملے کو مبینہ طورپر یرغمال بنانے کے معاملے پر وزیراعلیٰ محمود خان نے نوٹس لے لیا، وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔