لاہور( این این آئی) پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم کی نشاندہی کی وجہ سے بغیر کسی کارروائی کے جمعہ کے روز تک ملتوی کر دیا گیا۔پنجاب اسمبلی کا مقررہ وقت کی بجائے 4گھنٹے 23منٹ کی تاخیر سے سپیکر سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس کے آغاز پر ہی مسلم لیگ (ن) کے خلیل طاہر سندھو نے کورم کی نشاندہی کر دی۔سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال
اور وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت نے اس پر احتجاج کیا ۔ راجہ بشارت نے کہا کہ یہ انتہائی نامناسب ہے ، کورم کی نشاندہی کی کوئی ضرورت نہیں،اپوزیشن نے حاضری لگائی لیکن ایوان کی کاروائی کا حصہ نہیں بننا چاہتی۔ کورم کی نشاندہی پر سپیکر نے مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے پر ممبران کو بلانے کیلئے پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجانے کا حکم دیدیا۔ صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے کہا کہ افسران صبح بارہ بجے سے دفاتر چھوڑ کر پنجاب اسمبلی آئے ہیں، پرائیویٹ ممبر ڈے پر کورم کی نشاندہی کی گئی اس سے ان کی دلچسپی دیکھ لیں، (ن) لیگ اور چوروں کو عوام کی نہیں اپنی پڑی ہوئی ہے،آپ سوال اٹھا کر ایک سال کیلئے دور لے جائیں ،پانچویں بار ایسا ہوا ہے تماشا لگایا ہوا ہے۔انہوں نے اپنے گھروں اولادوں بچوں کیلئے سب کچھ کرنا ہے اگر عوام کا درد ہوتا تو کیسز ختم نہ کرواتے، ان پر فرد جرم لگنی تھی سچے مقدمہ تھے، پورے پاکستان کا ستیا ناس کرکے عوام کا خانہ خراب کرکے کون سی خوشیاں آ رہی ہیں، مریم نوازکب آئیںگی کب باہر جائیں گی کی پڑی ہوئی ہے، سلمان شہباز واپس آ گئے ہیں ،جتنے اشتہاری تھے وہ پاکستان میں واپس آ گئے ہیں،ساڑھے سات لاکھ لوگ بیرون ملک چلے گئے ہیں جب چوروں کا ملک ہوجائے تو ہر شریف آدمی باہر چلا جائے گا، منی لانڈر ملک میں رہیں گے تو پاکستانی مایوس ہوکر چھوڑ کر چلا جائے گا۔ ظہیر عباس کھوکھر نے کہا کہ 70یا 80کی دہائی نہیں ہے
آپ کو پتہ ہی نہیں کام کیسے کرنا ہے،اس لئے کہتے ہیں الیکشن ہو تاکہ عوام آپ جیسے نااہل لوگوں کو اقتدار سے باہر کریں،اپوزیشن کی ہمیشہ کی طرح بدنیتی ہے۔ایوان میں دوبارہ گنتی کی گئی لیکن مطلوبہ تعداد پوری نہ تھی جس پر
اجلاس پندرہ منٹ کیلئے ملتوی کر دیا گیا ،مقررہ وقت کے بعد دوبارہ اجلاس شروع ہونے پر بھی تعداد پوری نہ وہ سکی اورسپیکر نے ایجنڈے پر موجود تمام کارروائی کو جمعہ دوپہر دو بجے تک کیلئے موخر کردیا۔