کراچی( آن لائن) ڈاکٹر عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیو وائرل کرنے کا کیس،عدالت نے دانیہ شاہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ ایف آئی اے حکام نے مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی گرفتار ملزمہ بیوہ دانیہ شاہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔عدالت نے کہا ایف آئی اے اگر چاہے تو جیل میں جاکر تفتیش کر سکتی ہے۔
دانیہ نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ عامر لیاقت کی ویڈیو میں نے وائرل نہیں کی۔یہ سب جائیداد کی وجہ سے میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔۔ملزمہ دانیہ شاہ کو ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی ویڈیو وائر کرنے کی شکایت پر ایف آئی اے سائبر کرائم کراچی نے لودھراں سے گرفتار کیا تھا۔ایف آئی اے سائبر کرائم نے عامر لیاقت حسین کی بیٹی کی شکایت پر ملزمہ کو گرفتا کیا ہے۔ دانیہ شاہ پر عامر لیاقت حسین کی غیر اخلاقی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل کرنے کا الزام ہے۔دوسری جانب دانیہ کی والدہ نے بیٹی کی گرفتاری کی ذمہ دار عامر لیاقت کی پہلی اہلیہ کو ٹھہرا دیا۔بیٹی کی گرفتاری پر زار و قطار روتے ہوئے والدہ سلمیٰ بی بی نے اس واقعے کا ذمہ دار ڈاکٹر بشریٰ اقبال کو ٹھہرایا۔سلمیٰ بی بی کا کہنا ہے کہ بیٹی دانیہ اور بیٹے کو پولیس اور کچھ افراد نے گھر میں گھس مارا پیٹا اور گرفتار کیا ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے پڑوسیوں سے لڑائی کی ہے اور پڑوسیوں نے ہمارے خلاف شکایت کی ہے۔
ہم نے پولیس سے کہا بھی کہ ہماری کسی سے لڑائی نہیں ہوئی، کسی کو ہم سے تکلیف پہنچی بھی ہے تو ہم معافی مانگ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کو گرفتار کر کے تھانے صدر تھانے لے آئے ہیں، یہاں ا?کر معلوم ہوا ہے کہ یہاں دانیہ موجود نہیں اور نہ ہی عملہ کچھ بتا رہا ہے۔دانیہ کی والدہ نے بشریٰ اقبال پر الزام لگاتے ہوئے مزید کہا کہ یہ سب بشریٰ کروا رہی ہے، پہلے بشریٰ نے عامر لیاقت کو قتل کروایا اور اب دانیہ کو اغوا کروایا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہم نے وراثت کے لیے کیس ہوا ہے اس لیے بشریٰ یہ سب کروا رہی ہے، سلمیٰ بی بی نے پنجاب حکومت سے مدد کی اپیل بھی کی ہے۔