اسلام آباد(آئی این پی/این این آئی) پاکستان کو سعودی عرب کی جانب سے اربوں ڈالر کی امداد ملنے کی توقع ہے۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق وزارت خزانہ کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے اربوں ڈالر کا امدادی پیکیج رواں ماہ ملنے کا امکان ہے۔وزارت خزانہ کے عہدیدار کے مطابق پیکیج میں غیر ملکی ذخائر کو بڑھانے والے ڈپازٹ اور مخر ادائیگیوں پر تیل شامل ہوگا۔
خبر ایجنسی کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات جلد مکمل ہونے کی امید ظاہر کر چکے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل زرِ مبادلہ کی صورتِ حال بہتر بنانے کے سلسلے میں پاکستان نے سعودی عرب سے مزید قرض کی درخواست کی تھی۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے سعودی عرب سے مزید 4.2 ارب ڈالرز کی درخواست کی، یہ درخواست توانائی کی خریداری اور بجٹ سپورٹ کیلئے کی گئی تھی۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سعودی عرب نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس رکھے گئے 3 ارب ڈالرز کے ڈیپازٹ کا دورانیہ بڑھایا۔ دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا نومبر کے تیسرے ہفتے 21نومبر کو دورہ پاکستان کا امکان ہے،گوادرمیں 10 ارب ڈالرزسے آئل ریفائنری کیلئے سعودی عرب چین سے مل کر مدد کریگا۔سفارتی ذرائع نے بتایا کہ رواں ہفتے کے آخر میں سعودی خصوصی سکیورٹی ٹیم پاکستان پہنچے گیاور سکیورٹی انتظامات کا حتمی جائزہ لے گی۔سفارتی ذرائع کے مطابق ولی عہد کے دورے میں پاکستان کو 4.2 ارب ڈالرز اضافی بیل آؤٹ پیکج ملنیکی توقع ہے جبکہ دورے میں سعودی عرب کی پاکستان میں مضبوط سرمایہ کاری متوقع ہے اور متعدد پاک سعودی پیٹرولیم معاہدوں کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے پیٹرولیم کے شعبے میں آئل ریفائنری کے قیام پر معاہدہ بھی متوقع ہے۔سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی عرب گوادر میں جدید آئل ریفائنری کے قیام میں مدد کرے گا، گوادرمیں 10 ارب ڈالرزسے آئل ریفائنری کیلئے
سعودی عرب چین سے مل کر مدد کرے گا اور چینی کمپنیاں منصوبیکی تکمیل کے بعد ابتدائی طورپرریفائنری چلائیں گی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق غیر یقینی سیاسی صورتحال میں مزیدخرابی سعودی ولی عہد کے
دورے میں رکاوٹ کرسکتی ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا نومبر کے تیسرے ہفتے 21نومبر کو دورہ پاکستان کا امکان ہے،گوادرمیں 10 ارب ڈالرزسے آئل ریفائنری کیلئے سعودی عرب چین سے مل کر مدد کریگا۔