اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )اسلام آباد میں نجی مال کو ضلعی انتظامیہ اور تاجروں کے درمیان مذاکرات کے بعد ڈی سیل کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور ضلعی انتظامیہ نے مال کو مبینہ طور پر حفاظتی اقدامات یقینی نہ
بنانے پر سربمہر کیا تھا۔روزنامہ جنگ کے مطابق حفاظتی اقدامات یقینی نہ بنانے پر سی ڈی اے اور اسلام آباد انتظامیہ نے رات گئے نجی مال کو سیل کیا تھا۔گارڈز اور مال انتظامیہ کو باہر نکال کر چاروں اطراف خار دار تاریں لگا کر پولیس تعینات کر دی گئی تھی۔دن بھر تاجروں اور ملازمین نے احتجاج کیا جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے مال کو ڈی سیل کیا۔ضلعی انتظامیہ نے مال کے داخلی راستے پر سی ڈی اے بلڈنگ کنٹرول ڈپارٹمنٹ کا حکم نامہ چسپاں کیا جس پر حفاظتی انتظامات مکمل نہ کرنا اور آگ سے نقصانات کا ازالہ نہ کرنے کی تحریر درج تھی۔تاجروں اور مال میں کام کرنے والے ملازمین نے احتجاج کے طور پر جناح ایونیو پر پارلیمنٹ کی جانب احتجاجی مارچ کی جس پر ضلعی انتظامیہ کے افسران سے مذاکرات کے بعد مال کو ڈی سیل کر دیا گیا۔قبل ازیں وفاقی دارالحکومت میں واقع سینٹورس مال کو سی ڈی اے کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول نے رات گئے سیل کر دیا۔سینٹورس مال انتظامیہ کو 6 بار نوٹس جاری کرنے کے بعد سیل کیا گیا، متعدد بار نوٹسز کے باوجود عمارت کے غیر موافق استعمال سی ڈی اے قوائد کی خلاف ورزیاں جاری رہیں۔سینٹورس مال انتظامیہ کو پہلا نوٹس 7مارچ 2014، دوسرا نوٹس 25 اکتوبر 2019، تیسرا نوٹس 28دسمبر 2020، چوتھا نوٹس 31مارچ 2021، پانچواں نوٹس 11 اکتوبر 2021 اور چھٹا نوٹس 23 نومبر 2022 کو جاری کیا گیا۔مسلسل نوٹسز کے باجود سینٹورس مال انتظامیہ نے تعمیل نہیں کی، مسلسل عمارت کے خلاف قوانین استعمال پر مال کو سیل کیا گیا۔