لاہور ( این این آئی) ایف آئی اے سائبر ونگ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے منی لانڈرنگ سسٹم ہیک کر کے فراڈ کرنے والے بین الاقوامی گروہ کے 24افراد کو ایک خاتون سمیت گرفتار کر لیا، ملزمان کے قبضے سے موبائل فون ،لیپ ٹاپ ،جدید ماڈل کی مختلف گاڑیاں سمیت دیگر سامان قبضہ میں لیکر تحقیقات شروع کر دی گئیں۔بتایا گیا ہے کہ گروہ سعودی عرب متحدہ عرب امارات ،
برطانیہ ،امریکہ ،کینیڈا سمیت دیگر ممالک کے سرمایہ کار اور لاٹری سکیم کی آڑ میں فراڈ کرتے تھے ، ابتک یہ گروہ ایک ارب کے قریب فراڈ کر چکا ہے۔ اس گروہ کے خلاف ایف آئی اے سائبر ونگ لاہور ،گوجرانولہ ،فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں پانچ سو سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی تھی ۔ایف آئی اے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے ان کو پکڑنے میں کامیاب نہیں ہو رہا تھا ۔پھر ایف آئی اے نے بھی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ان فراڈ کرنے والوں کے گروپ میں شامل ہو کر ان کو ٹریس کیا اور سائبر ونگ لاہور کی ٹیم نے ایڈیشنل ڈائریکٹر سابیر ونگ چودھری سرفراز اور ڈپٹی ڈائریکٹر آصف اقبال کی سربراہی میں شیخوپورہ میں چھاپہ مار کر گرفتار کیا۔ایف آئی اے سائبر ونگ لاہور نے ایف ائی اے کی تاریخ میں پہلی بار بین الااقوامی گروہوں کے 24 افراد کو گرفتار کیا۔ملزمان کے قبضے سے موبائل فون ،لیپ ٹاپ جدید ماڈل کی مختلف گاڑیاں سمیت دیگر سامان قبضہ میں لے لیا گیا ۔بتایا گیا ہے کہ گروہ کے زیادہ تر افراد روانی سے انگریزی ،عربی ،فارسی اور یونانی زبانیں بول لیتے ہیں، امریکہ اور برطانیہ میں لاکھوں ڈالر کی لاٹری نکلنے کے جھانسہ دیا جاتا ہے ، جعلساز سرمایہ کاری کی پرکشش پیشکش کر کے لوٹ مار کر رہے تھے ۔گرفتار خاتون عربی فارسی انگریزی زبان میں فون کالز کر کے افراد کو بے وقوف بنا کر رقم منگواتی ۔ پاکستان میں سسٹم ہیک کر کے مختلف بینکوں کے اکائونٹس میں سے بھی کروڑ روپے نکلوالیتے ۔ جبکہ کچھ افراد عزیز واقارب کو حادثات میں زخمی بتا کر کال کرتے اور موبایل بینکنگ کے ذریعے رقم منگواتے ۔
متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ماسکنگ کے ذریعے کال اور فیس بک ،انسٹاگرام ،ٹوئٹر اور واٹس ایپ پر مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں کے جعلی اکائونٹس بنا کر پرکشش عہدوں پر ملازمت دلانے سے لیکر
امریکہ برطانیہ فرانس اور دیگر ممالک میں خوبصورت خواتین اور مرد حضرات کے رشتہ کرانے کی آڑ میں بھی درجنوں افراد کو لاکھوں پائونڈز ڈالر اور یورو سے محروم کر چکے ہیں ۔گرفتار افراد کے خلاف سائبر قوانین کی مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے اور مزید تفتیش جاری ہے ۔