اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

عمران خان کا اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ قانونی ماہرین کا اقدام کے موثر ہونے پر شک کااظہار

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قانونی ماہرین نے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کے اسمبلیوں سے نکلنے کے فیصلے پر رد عمل میں اس اقدام کے موثر ہونے پر شک کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی اس حوالے سے رکاوٹ بن سکتے ہیں۔معروف وکیل عبدالمعیز جعفری نے کہا کہ پی ٹی آئی کا نظام سے باہر نکلنا جمہوری خسارے کا باعث بن سکتا ہے۔

قانون سازی کے عمل سے سیاسی جواز چھین سکتا ہے لیکن اس سے کوئی قانونی صورت حال پیدا نہیں ہوگی۔عبدالمعیز جعفری نے بتایا کہ اہم نکتہ یہ ہے کہ پرویز الہٰی ایسا نہیں ہونے دیں گے، ان کے صاحبزادے مونس الہٰی احتساب کی وکٹ پر چل رہے ہیں اور وزیراعلیٰ کی اپنی سیاست اتنی تیزی سے تبدیل نہیں ہوسکتی کہ کسی عارضی چیز سے متاثر ہو سکے جیسا کہ گارڈز کی تبدیلی۔انہوں نے کہاکہ پرویز الہٰی کی وردی سے وفاداری کو ان کے پسندیدہ سابق آرمی چیف پرویز مشرف کے بارے میں اچھے طریقے سے بتایا تھا کہ یہ ان کی جلد کی طرح ہے، پرویز الہٰی ہر بار اپنی جلد کو محفوظ کر پاتے ہیں۔بیرسٹر اسد رحیم نے بتایا کہ پارلیمنٹری نظام میں پی ٹی آئی کی بطور بڑی جماعت مقننہ میں جگہ ہے، جہاں پر بحث اور ریاستی قوانین کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔اسد رحیم نے بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 107 اور 112 کے مطابق وزیر اعلیٰ کے مشورے پر گورنر صوبائی اسمبلی تحلیل کرسکتے ہیں، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ان کی اکثریت ہے، پی ٹی آئی نئے صوبائی الیکشن کروانے کی پوزیشن میں ہے۔انہوںنے کہاکہ کوئی ایسی شق نہیں ہے جس کے تحت یہ مینڈیٹ دیا گیا ہو کہ عام انتخابات بھی ایک ہی وقت میں کروائے جائیں۔

وفاقی اور صوبائی انتخابات مختلف اوقات میں کروانا نقصان دہ ہو گا۔انہوں نے اظہار خیال کیا کہ دوسری طرف، پی ٹی آئی ایک بار پھر سلسلہ وار استعفے دینے کا فیصلہ کر سکتی ہے، جو تحلیل کا مکمل عمل شروع ہونے سے کچھ عرصہ پہلے دیے جاسکتے ہیں جس کی وجہ سے انتخابات کے اندر مزید ضمنی انتخابات کی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔اسد رحیم نے بتایا کہ پارلیمنٹری نظام میں حکومت لازمی طور پر اکثریت اور عوام کی مرضی کے مطابق تشکیل دی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بڑی بدقسمتی ہے کہ ہمارے منتخب نمائندے جیسا کہ غیر جمہوری قوتوں کی جانب سے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، خود کو اتنا زیادہ پولرائزڈ پاتے ہیں کہ وہ بنیادی تصور پر عمل کرنے سے قاصر ہیں۔وکیل باسل نبی ملک نے بتایا کہ پی ٹی آئی کا اقدام ایسی صورت حال پیدا کرسکتا ہے کہ جہاں چند اسمبلیوں کے انتخابات ایک وقت میں جبکہ دیگر کے کسی دوسرے وقت میں منعقد ہوں۔

انہوں نے کہاکہ ہو سکتا ہے یہ اتنا غیرمعمولی نہ ہو، جتنا کوئی سوچ سکتا ہے، یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ماضی میں گلگت بلتستان میں انتخابات ہوچکے ہیں جس کے لیے ضروری نہیں تھا کہ چاروں صوبوں میں بھی اسی دوران انتخابات ہوں، یہ ممکن ہے کہ علیحدہ علیحدہ وقت میں انتخابات ہوں، تاہم سیاسی دباؤ شدید ہوگا۔باسل نبی ملک نے کہا کہ متعدد صوبائی انتخابات پاکستان کے لیے پہلے سے گرتی معیشت، استحکام اور سیاسی کش مکش کے حوالے سے دھچکا ثابت ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…