جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

عمران خان ایک بار پھر صدارتی نظام کی حمایت میں سامنے آگئے

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ صدارتی نظام مستحکم سسٹم ہے، جب تک ملک میں قانون کی حکمرانی قائم نہیں ہوگی گڈگورننس نہیں ہوسکتی، ہر طرف مافیاز کی اجارہ داری ہے، سب سے بڑا مافیا رئیل اسٹیٹ مافیا ہے۔

نجی ٹی وی ایکسپریس کے مطابق یہ بات انہوں نے کراچی میں پی ٹی آئی کے اکنامک سیل کے تحت معیشت کی کارکردگی اور درپیش چیلنجز پر منعقدہ سیمینارسے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کے دوران کہی۔دوسری جانبپاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے جو حالات کر دیئے ہیں ہمیں انتخابی مہم چلانے کی بھی ضررورت نہیں، اقتدار میں ہم ہی آئیں گے، ملکی مسائل کا حل صاف اور شفاف الیکشن ہے، اکثریت کے ساتھ آنے والی حکومت رول آف لا (قانون کی حکمرانی) قائم کرے، پاکستان میں ہرجگہ مافیاز بیٹھے ہوئے ہیں، سب سے بڑا مافیاز رئیل سٹیٹ مافیاز ہے۔طاقتورحکومت ہو گی توملک میں اپنی پالیسیوں پرعملدرآمد کراسکے گی۔ کراچی میں معیشت کے حوالے سے سیمینار میں لاہورسے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اقتدارسنبھالا تو حالات بہت بْرے تھے، ہماری حکومت کے لیے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا، کسی حکومت نے ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ نہیں دی، اگر سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات مدد نہ کرتے تو حالات مزید خراب ہو جاتے، ہمارے دورمیں کورونا بہت بڑا کرائسز تھا، لاک ڈاؤن لگانے پرمجھ پربڑا پریشرتھا، لاک ڈاؤن نہ لگانے پرمجھ پربڑی تنقید کی گئی، اگر ہم لاک ڈاؤن کر دیتے تو لوگوں نے بھوکے مر جانا تھا، کورونا کے دوران ہم نے بڑے فیصلے کیے، کورونا کے دوران آئی ایم ایف ہیڈ کو فون کر کے ان سے رعایت لیں، کورونا کے باوجود ہم نے معاشی حالات کو بہترکیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ہمیں پتا چلا کہ میری حکومت کے خلاف سازش ہو رہی ہے،

میں نے شوکت ترین کو نیوٹرل کے پاس بھیجا، میں نے کہا جن کو لایا جا رہا ہے ان کا تو 30 سال کا ٹریک ریکارڈ سب کے سامنے ہے، جب میں نے کہا یہ لوگ ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے جائیں گے، میرے خلاف ہی مقدمہ درج کر دیا گیا، کوئی بھی جنیئس لے آئیں جب تک استحکام نہیں ہو گا حالات بہتر نہیں ہونگے،

آج ہم کدھر کھڑے ہیں کسی کوبھی نہیں پتا، ایک ماہ بعد کیا حالات ہونگے، گیلپ سروے کے مطابق 88 فیصد پاکستان کی سمت درست نہیں، جب تک الیکشن نہیں کرائیں گے ملک میں استحکام نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ کہہ رہے ہیں ہم سب کچھ اقتدار میں آنے کے لیے کر رہے ہیں، جو ملک کا حال ہے ہم نے ہی اقتدار میں آنا ہے، یہ جتنی دیر کریں گے تحریک انصاف کے لیے اتنا ہی فائدہ ہو گا،

ملکی مسائل کا حل نمبر ون صاف اور شفاف الیکشن ہے، الیکشن کے بغیر ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا، فوری طورپرملک میں انتخابات کرائے جائیں، اکثریت کے ساتھ آنے والی حکومت رول آف لا قائم کرے، پاکستان میں ہرجگہ مافیاز بیٹھے ہوئے ہیں، ایف بی آرمیں ہم ٹیکنالوجی لانے کی کوشش کرتے رہے،

ایک سال تک ایف بی آرکے اندر سے ٹیکنالوجی نہیں آنے دے رہے تھے، ٹریک اینڈ ٹریک سسٹم ہم لیکر آئے، نمبرون طاقتور حکومت ہو جورول آف لا قائم کرے، سب سے بڑا مافیاز سٹیٹ مافیاز ہے۔عمران خان نے کہا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے ڈی جی نے بتایا 200 ارب کی سرکاری زمین کو بیچا گیا، ڈی جی نے کہا متعدد ایف آئی آر کاٹنے پر الٹا انہی کو مارا گیا،

ہرلیول پر پاکستان میں یہ چل رہا ہے، صرف اسلام آباد میں 1200 ارب کی سرکاری زمین پر قبضہ ہوا ہے، طاقتورحکومت ہو گی توملک میں اپنی پالیسیوں پرعملدرآمد کراسکے گی، کمزورحکومت اپنی پالیسیوں پرعملدرآمد نہیں کراسکتی۔ عمران خان نے کہا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے ڈی جی نے بتایا 200 ارب کی سرکاری زمین کو بیچا گیا، ڈی جی نے کہا متعدد ایف آئی آر کاٹنے پر الٹا انہی کو مارا گیا،

ہرلیول پر پاکستان میں یہ چل رہا ہے، صرف اسلام آباد میں 1200 ارب کی سرکاری زمین پر قبضہ ہوا ہے، طاقتورحکومت ہو گی توملک میں اپنی پالیسیوں پرعملدرآمد کراسکے گی، کمزورحکومت اپنی پالیسیوں پرعملدرآمد نہیں کراسکتی۔ اوورسیز پاکستانیوں کے زمینوں، پلاٹس پرقبضے ہو جاتے ہیں، لوگوں کو انصاف کے سسٹم پر اعتماد ہو گا تو پاکستان میں سرمایہ کاری کی کوئی کمی نہیں ہو گی،

5 سال کے لیے مستحکم حکومت آئے جورول آف لا قائم کرے، اپریل کے اندر ہم نے روس سے سستا تیل لینا شروع کر دینا تھا، امریکا نے بھارت کو پورا زور لگایا کہ روس سے تیل نہ لے، بھارت نے اپنے لوگوں کا مفاد دیکھا، ہم امریکا کو سستا تیل لینے پر قائل کر سکتے تھے، غریب ملک میں فرق کی وجہ سب کے لیے یکساں قانون نہیں ہے، ملک میں انصاف ہوتا ہے تو خوشحالی آتی ہے،

ہمیں اللہ نے موقع دیا توسب سے پہلے انصاف کے نظام کومضبوط بنانا ہے۔ پی ٹی ا?ئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ خوف آ رہا ہے یہ حکومت پاکستان کو ادھر لے جائے گی جب سب کے ہاتھ سے چیزیں باہر نکل جائیں گی، گیلپ سروے میں 88 فیصد سرمایہ کاروں کا موقف ہے، حکومت کی سمت غلط ہے،

جب تک الیکشن نہیں ہونگے، سیاسی استحکام نہیں آ سکتا، میرا پہلا مطالبہ یہی ہے کہ صاف اورشفاف انتخابات ہوں، ہم انشااللہ الیکشن جیت کر دوبارہ حکومت میں آئیں گے، ایسی حکومت آنی چاہیے جو بھاری اکثریت سے آئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…