کراچی(آئی این پی ٗ مانیٹرنگ ڈیسک ) کراچی میں کار سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید ہو گیا، کار سوار مبینہ طور پر ایک لڑکی کو اغوا کر کے لے جا رہا تھا، پولیس اہلکاروں کے روکنے پر واقعہ پیش آیا۔ ڈی آئی جی ساتھ عرفان بلوچ نے کہا ہے ملزم گاڑی میں ایک لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کرکے لے جارہا تھا۔ شاہین فورس کے اہلکاروں نے گاڑی کو روکا تو پوچھ گچھ کے دوران لڑکی بھاگ گئی۔
گاڑی میں بیٹھے پولیس اہلکار اور ملزم کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تو ملزم کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید ہو گیا، کار سوار لاش چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ جبکہ ایس ایس پی ساتھ سید اسد رضا نے کہا ملزم کو تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ دوسری طرف واقعے سے چند منٹ قبل کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی جس میں بلیک کلر کی ٹرینٹ گاڑی کو گزرتے دیکھا جا سکتا ہے، گاڑی کے گزرتے ہی موٹر سائیکل سوار پولیس اہلکار بھی پیچھے جاتے دکھائی دیتے ہیں۔ ادھر شہید پولیس اہلکار عبدالرحمان کا پوسٹ مارٹم مکمل ہوگیا ہے، ہسپتال ذرائع کے مطابق اہلکار کو گولی سر پر لگی، نائن ایم ایم پستول استعمال کیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق پولیس اہلکار کو گولی مار کر قتل کرنے والا نوجوان سابق ڈپٹی کمشنر کا بیٹا نکلا، ملزم سوئیڈن کا مستقل شہری بھی ہے۔اس کا دوسرا بھائی فیملی کے ساتھ فیصل آباد میں مقیم ہے، واردات میں استعمال گاڑی گھر پر چھوڑ کر ملزم دوسری کار میں فرار ہوگیا ہے جب کہ گھر سے ملے ایک پستول کا فارنزک کرایا جا رہا ہے۔پولیس کا کہنا ہےکہ ملزم کے گھر سے ایک پاسپورٹ کی کاپی بھی برآمد ہوئی ہے، ملزم جس گاڑی میں فرار ہوا اس کی تلاش جاری ہے اور اس کے دوستوں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔