بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

فرح گوگی کی اصل کہانی کیا ہے؟ عمران خان کی حکومت میں رشوت کس طرح وصول کی جاتی تھی؟ تہلکہ خیز تفصیلات منظر عام پرآ گئیں

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اینکر پرسن مبشر لقمان نے دعویٰ کیا ہے کہ فرح گوگی اپنے شوہر احسن جمیل گجر کی وجہ سے بشریٰ بی بی کے قریب آئیں اور پھر عمران خان کے دور حکومت میں مبینہ کرپشن کی مرتکب ہوئیں۔مبشر لقمان کے مطابق احسن جمیل گجر مانیکا خاندان سے روحانی لگاؤ رکھتے تھے، وہ ایک بیماری میں مبتلا ہوئے جس کی وجہ سے انہیں بار بار امریکہ آنا جانا پڑتا تھا۔

اس دوران وہ اپنی بیوی فرحت شہزادی عرف فرح گوگی کو مانیکا خاندان کے پاس چھوڑ جاتے تھے کہ وہ اس کا خیال رکھیں۔ اسی دوران فرح گوگی کی بشریٰ بی بی سے دوستی ہوئی ۔ یہ دوستی اتنی بڑھی کہ بشریٰ بی بی کی عمران خان کے ساتھ شادی بھی انہی کے گھر میں ہوئی ۔ جب بشریٰ بی بی خاتون اول بنیں تو فرح گوگی نے مبینہ کرپشن کی۔اینکر پرسن کے مطابق فرح بی بی نے بیورو کریسی میں اپنا اثر و رسوخ بنایا اور پنجاب میں اپنے دوستوں کو منافع بخش تقرریاں دلوائیں اور بد عنوانی کے نئے طریقے نکالے گئے۔ 2020-21 میں طاہر خورشید کے خلاف نیب انکوائری ہوئی تو فرح شہزادی کا گروپ پہلی بار سرخیوں میں آیا ، اس کے بعد وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ان کا اثر و رسوخ کمزور ہوگیا تھا کیونکہ ان کے قریبی دوست منافع بخش تقرریوں سے ٹرانسفر ہوگئے تھے۔ 2020 سے 2021 کے دوران پنجاب کیٹل مارکیٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی بنائی ، انہوں نے قریبی دوستوں کو اس کے اوپر مقرر کیا، اس کے بعد مویشی منڈیوں کیلئے ٹینڈر جاری کیے گئے، تمام بڑے ٹھیکیداروں کی ملاقات فرح بی بی سے ہوئی۔

بڑی منڈیوں کیلئے ایک سے دو کروڑ اور چھوٹی منڈیوں کیلئے 20 سے 30 لاکھ روپے رشوت کے طور پر وصول کیے گئے۔مبشر لقمان نے مزید دعویٰ کیا کہ فرح شہزادی کے ایک بلڈر کے ساتھ قریبی روابط ہیں، کمپنی فرح شہزادی کے اثر و رسوخ کے ذریعے سرکاری تعمیراتی کام حاصل کرتی اور رشوت کے طور پر اپنے شیئرز دے دیتیں، رقم وصول کرنے کیلئے پانچ قیراط کے ہیرے لیے جاتے۔ یہ دلچسپ طریقہ واردات ہے، فرح شہزادی گروپ منظر عام پر آنے لگا تو کرپشن کا طریقہ واردات بدل دیا گیا۔

نقد رقم کی بجائے گروپ نے مہنگے تحفے، گھڑیاں اور پینٹگز رسیدوں کے ساتھ حاصل کیں، متحدہ عرب امارات میں یہ چیزیں پانچ فیصد کٹوتی کے بعد امریکی ڈالر میں تبدیل کی جاتی تھیں۔ بیرون ملک میں نقد رقم کو سنبھالنا آسان ہے۔ مبینہ طور پر لنک انٹرنیشنل ایکسچینج کے شیخ نیئر اور ڈی ایچ اے کے خواجہ عارف نے گروپ کو حوالہ، ہنڈی اور دیگر ذرائع سے منی لانڈرنگ میں سہولت فراہم کی ۔

انہوں نے بتایا کہ فرح شہزادی سات مختلف کمپنیوں میں شیئر ہولڈر ہیں، 2017 سے پہلے وہ چار کمپنیوں کی شیئر ہولڈر تھی، ان کا بینک الحبیب میں ڈالر اکاؤنٹ ہے جہاں 75 مشکوک ٹرانزیکشنز کی نشاندہی ہوئی، پام جمیرا میں لگژری فلیٹس کی تعمیر کا منصوبہ جاری ہے، چکری روڈ اسلام آباد کے قریب تین ہزار کنال زرعی زمین خریدی گئی، پھر اسے کمرشل کروالیا گیا جس سے اس کی چار سے پانچ ارب مالیت بڑھ گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…