اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت کی جانب سے معیشت میں بہتری لانے کے لیے اقدامات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اپنی ’’شٹل ڈپلومیسی‘‘کا پہلا دور مکمل کر لیا،یہ اقدامات اگلے ماہ کے پہلے ہفتے میں شروع ہو جائیں گے، سیاسی بدامنی برداشت نہ کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔
صدر مملکت کو بھی آگاہ کردیاگیاکہ وہ اپنےسیاسی دوستوں تک پیغام پہنچادیں۔روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی خبر کے مطابق باخبر سیاسی ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر نے پہلے پی ڈی ایم کےسربراہ مولانا فضل الرحمان اور حکمران اتحاد کے دیگر رہنماؤں سے اپنی مشاورت کے حوالے سے ملاقات کی بعد ازاں اس عمل کے ابتدائی دور کا اختتام جمعے کو صدر عارف علوی سے ملاقات کے ساتھ ہوا، سینیٹر ڈار نےملاقات میں نئے آرمی چیف کی تقرری کےحوالےسے پیدا ہونےوالے ماحول پر بھی تبادلہ خیال کیا جیسا کہ حکومت نے دیگر تمام مسائل کو پیچھے چھوڑ کر اگلے ماہ کے پہلے ہفتے سے اپنی پوری توجہ معیشت پر مرکوز کرنے کا منصوبہ بنایا ہے،معیشت کی بہتری کی مہم کے تناظر میں سیاسی بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ، ایک بار جب معیشت کی بہتری کی مہم شروع ہو جائے گی توحکومت ملک میں امن و امان کی بحالی کے لیے سخت اقدامات کرنے سے دریغ نہیں کرے گی۔ذرائع نے بتایا کہ صدر کو حکومت کے منصوبوں خصوصاً معیشت کے حوالے سے پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا ہے اور انہیں اپنے سیاسی دوستوں تک پیغام پہنچانے کا کام سونپا گیا ہے۔سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پارٹی کے قائد نواز شریف اور وزیر اعظم شہباز شریف سمیت مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو اپنی سفارت کاری کے نتائج سےآگاہ کیاہے۔دریں اثناء وزیر اعظم شہباز شریف جو کہ جب سے انہوں نے عہدہ سنبھالا ہے اپنا جمعہ لاہور میں گزار رہے ہیں، انہوں نے اس ہفتے لاہور نہ جانے کا انتخاب کیا کیونکہ وہ گزشتہ ہفتے کوویڈ 19 میں مبتلا ہوچکے ہیں۔