جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

دنیا کے سب سے بڑے تباہ شدہ طیارے کی دوبارہ تعمیر کا فیصلہ

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیف(این این آئی )روسی حملے میں تباہ ہونے والا دنیا کا سب سے بڑا مسافر بردار طیارہ اب دوبارہ بنایا جائے گا۔ این اے 255 نامی یہ ہوائی جہاز یوکرین پر روسی حملے کے دوران اسوقت تباہ ہوگیا تھا جب اس کی تعمیر جاری تھی۔اس سال فروری میں کیو شہر کے ہینگر میں زیرِ تعمیر

اینتونوف اے این 225 طیارہ روسی بمباری سے تباہ ہوگیا تھا، لیکن اس کی کمپنی نے ہار نہ مانتے ہوئے دنیا کے سب سے بڑے کمرشل مسافر بردار طیارے کی دوبارہ تعمیر کا عزم کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسے دوبارہ بنانے پر باقاعدہ کام شروع ہوچکا ہے۔اس جہاز کا نام مرییا رکھا گیا جس کے یوکرینی زبان میں خواب کے معنی ہیں۔ 1980 کے عشرے میں اسے روسی خلائی شٹل کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس کی لمبائی 84 میٹر تھی اور یہ دنیا کا سب سے وزنی طیارہ بھی تھا۔اس سال 27 فروری کو روسی حملے میں یہ جہاز تباہ ہوگیا جس کی ناک بری طرح تباہ ہوچکی ہے تاہم اپریل تک اس پر مزید بم گرے اور وہ مکمل طور پر برباد ہوگیا۔ اس کے انجن اور بازوں کو بھی شدید نقصان پہنچا تاہم پچھلا حصہ محفوظ رہا۔ تاہم اس موقع پر این اے 255 کی بحالی پر 50 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ ہوگی کیونکہ اس کے 30 فیصد پرزے مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔تاہم یوکرین روس جنگ اور شدید مالی مشکلات کی وجہ سے کمپنی نے عالمی اداروں سے مالی مدد کی اپیل بھی کی ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…