کلیئر بتا رہا ہوں گیس اس دفعہ کسی کو بھی نہیں ملنی،سیکرٹری پٹرولیم

10  ‬‮نومبر‬‮  2022

اسلام آباد(این این آئی) سیکرٹری پٹرولیم نے واضح کیا ہے کہ کلیئر بتا رہاہوں گیس اس دفعہ کسی کو بھی نہیں ملنی، صارفین کو 3گھنٹے صبح 2گھنٹے دوپہر اور 3 گھنٹے شام کو گیس ملے گی، ہر سال گیس کے ذخائر میں دس فیصد کمی ہورہی ہے، 10سال بعد پاکستان کے پاس اپنی گیس نہیں ہوگی، مہنگی ایل این جی خرید کر سستی نہیں بیچ سکتے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس رکن قومی اسمبلی عامر طلال گوپانگ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ سیکرٹری پٹرولیم نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گیس اس دفعہ کسی کو نہیں ملنی یہ ہم کلیئربتادیں۔ انہوں نے کہاکہ صارفین کو 3گھنٹے صبح 2گھنٹے دوپہراور 3گھنٹے شام کوگیس ملے گی، 16گھنٹے گھریلو صارفین کو گیس دستیاب نہیں ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ ہر سال گیس کے ذخائر میں دس فیصد کمی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10سال بعد پاکستان کے پاس اپنی گیس نہیں ہوگی، مہنگی ایل این جی خرید کر سستی نہیں بیچ سکتے۔ سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ بقایاجات جمع ہونے سے گیس کمپنیاں دیوالیہ ہونے کے قریب ہیں،ایسے علاقے جہاں گیس ذخائر تو ہیں مگرسیکیورٹی کے باعث منصوبہ ممکن نہیں۔دوسری جانب حکام سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ کمپنی نے گیس لوڈمینجمنٹ پلان وزارت کو فراہم کردیا ہے، سوئی سدرن کا گیس شارٹ فال 200سے 300ایم ایم سی ایف ڈی ہے،شارٹ فال کو انڈسٹری کی گیس بند کرکے پوراکیا جائے گا۔حکام کے مطابق ایک لاکھ90ہزار ایسے صارفین ہیں جن کو کو گیس پہنچانا مشکل ہے ، ایک لاکھ صارفین کو ایل پی جی سلنڈرز فراہم کریں گے۔اس موقع پر آغا رفیع اللہ نے کہا کہ کراچی کے علاقے ملیر میں گیس پائپ لائن سے پانی آتا تھا اور قیام پاکستان سے قبل کی آبادیوں کو بھی گیس فراہم نہیں کی جا سکی۔سیکرٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ اضافی گیس کی درآمد کیلئے انفرا اسٹرکچر تعمیر کر رہے ہیں

اور 3 سے 4 سال بعد عالمی سطح پر گیس کی سپلائی بڑھ جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ سیاسی عدم استحکام کے باعث عالمی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی کمپنی ایک سال کیلئے کیوں آئیگی؟ وہ کہتے ہیں ایک سال بعد یہ حکومت نہیں ہو گی تو پھر کیا صورتحال ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ ایران اور روس پر پابندیاں ہیں وہاں سے گیس نہیں لے سکتے جبکہ متبادل ذرائع سے گیس کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔سیکرٹری پیٹرولیم نے کہا کہ جن ممالک سے بات چل رہی ہے ان پر اور ممالک کا اثرو رسوخ ہے، وزارت کا اپنا کوئی فیصلہ نہیں کیونکہ فیصلے تو سیاسی سطح پر ہوتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…