رائے ونڈ (این این آئی)عالمی اجتماع کا دوسرا مرحلہ امیر جماعت مولانا نذ ر الرحمان کے ابتدائی بیان سے شروع ہو گیا،انہوں نے کہا کہ اللہ نے دعوت و تبلیغ کا پیغام نبی اکرم ؐ کے ذریعے پوری امت تک پہنچایا،یہ پیغام تمام زمانوں کیلئے تھا،اس پیغام کو آنے والی نسلوں تک پہنچانا اب امت محمدی ؐ کی اولین ذمہ داری ہے،
اس پیغام کو مان کراللہ کو راضی کرکے جنت حاصل کرلیں یا نہ مان کر اللہ کی ناراضگی کے نتیجہ میں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے جہنم خرید لیں، یہ صرف ہم پر منحصر ہے۔انہوں نے کہا کہ تبلیغی اجتماع میں منکر نکیر کے سوالوں کا جواب دینے کی تعلیم پر ہی سارا دارومدار ہے، یہ دنیا فانی ہے اور یہ چند دنوں کی ہے آخرت کی زندگی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ہے دنیا کی زندگی برف کی مانند ہے جو تیزی سے پگھل رہی ہے،تم بہترین امت ہو، لوگوں کے نفع رسانی کے لیے نکالے گئے ہو،تم لوگ نیک کام کا حکم کرتے رہو اور برے کاموں سے روکتے رہو،اللہ تعالی پر ایمان رکھتے رہو۔مولانا نذر الرحمان نے کہا کہ مسلمان بھائیوزندگی فانی ہے، اس پر ایک سیکنڈکا بھی بھروسہ نہیں ہے، دین سیکھنے میں پہل کرنے والوں کے لیے اللہ تعالیٰ نے جنت کی بشارت دی ہے،شہر، قصبوں، گاؤں گاؤں اور گلی،محلوں میں پھیل جاؤ اور چھوٹوں سے لے کر بڑوں تک دین سیکھنے اور سکھانے کی دعوت دے کر انکو دین پھیلانے سیکھانے کے عمل میں شامل کرکے اللہ تعالیٰ کے دربار میں بلند ی کے مراتب حاصل کرنے والے بن جاؤ۔سالانہ اجتماع میں واپس لوٹنے پر ان کو اپنی اور اپنے مسلمان بھائیوں کی طرف سے مبارک باد پیش کرتے ہیں اوروہ لوگ قابل احترام ہیں جوا للہ تعالیٰ کے حکم کو گلی محلوں دور دراز کے علاقوں میں مشکلات سے گذر کر کاروبار مال اہل وعیال کو چھوڑ کر دینی فریضہ انجام دینے والے اللہ تعالیٰ کے دربار میں انکے بلند درجات ہیں
مسلمانوں آؤ سب ملکر عہد کریں کہ اس نیک مشن کو پورا کرنے کے لیے خود کو دعوت وتبلیغ کیلئے پیش کریں تاکہ کل رب العزت کے دربار میں یہ کہہ سکیں کہ میں نے ساری زندگی گناہ اور غفلت میں گذاردی لیکن تیری راہ پر تیرے مقرب حضرات کی تقلید کرتے ہوئے میں نے بھی دین سیکھنے اور سکھانے کی کوشش کی تھی۔انہوں نے کہا کہ دنیا سے منہ موڑ کر خالص تیری رضا کے لیے وقت صرف کیا تھا
اور یہ اجتماع اس پیغام کو سمجھنے اور سمجھانے کی تربیت گاہ ہے،یہاں کسی کا کوئی فرقہ نہیں،کوئی تنقید نہیں کی جاتی،صرف اللہ اور اس کے رسول ؐ کی بات کی جاتی ہے کہ یہ دنیا موت کی تیاری کی جگہ ہے،انسان جو کچھ بھی کرے صرف یہ سوچ ذہن میں رکھ لے کہ وہ آخرت کی تیاری کررہا ہے تو انسان کے سارے مسائل اللہ خود بخود ہی ختم کردے گا، حضو راقدس ﷺ نے قسم کھا کر فرمایا کہ تم امت مسلماں امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کرتے رہو،قبر میں جب منکر نکیر سوال کریں گے تو کیا جواب دے گا۔