واشنگٹن(آئی این پی ) امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کے حالیہ واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو جمہوری اور پرامن ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں میڈیا کی آزادی کی حمایت کرتے ہیں، بھارت کے روس سے تیل خریدنے پر پابندی نہیں تاہم روس پر کم انحصار بھارت اور یوکرین کے مفاد میں ہے ۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، شہریوں کو پرامن احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے، پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں، تشدد کی سیاست میں گنجائش نہیں، پاکستان کو جمہوری اور پرامن ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں میڈیا کی آزادی کی حمایت کرتے ہیں، بھارت کے روس سے تیل خریدنے پر پابندی نہیں تاہم روس پر کم انحصار بھارت اور یوکرین کے مفاد میں ہے، روس اور بھارت کے تعلقات پرانے ہیں، بھارت یوکرین میں جنگ کی مخالفت کرچکا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دوسرے ممالک پر روس سے پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر فی الحال پابندی نہیں ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان سے یہ پوچھا گیا تھا کہ کیا پاکستان اور دیگر ممالک بھی اسی طرح روسی تیل درآمد کر سکتے ہیں جیسے بھارت کر رہا ہے۔ جس کے جواب میں انھوں نے مزید کہا کہ امریکا واضح طور پر کہہ چکا ہے کہ ہر ملک کو روس سے تیل کی درآمدات کا فیصلہ اپنے اپنے حالات کو دیکھ کر کرنا ہوگا۔ تاہم ترجمان محکمہ خارجہ نے نشاندہی کی کہ امریکی محکمہ خزانہ پہلے ہی ایک عام لائسنس جاری کر چکا ہے جو منظور شدہ روسی بینکوں کے ساتھ تیل کی خریداری کے لیے لین دین کی اجازت دیتا ہے لہذا ایسی ادائیگیاں جاری رہ سکتی ہیں۔