پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان کا وہ ادارہ جس کے ڈی جی کے ماتحت 17نائب قاصد نکلے

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں حلال اتھارٹی کے ایک ڈی جی کے ماتحت 17نائب قاصد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ پوری اتھارٹی میں اسٹاف کی کل تعداد 18 ہے،  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر شفیق ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

کمیٹی کو پاکستان حلال اتھارٹی کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی 108ارب امریکی ڈالرز کی فوڈ مارکیٹ ہے۔پاکستان مسلم دنیا میں فوڈ مارکیٹ کے لحاظ تیسرے نمبر ہے۔گوشت کی ایکسپورٹ مارکیٹ میں پاکستان کا شیئر 0.17 فیصد ہے،حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کے گوشت اسٹنڈرڈز پورے کرنے میں ناکام ہے۔پاکستان حلال اتھارٹی کے سعودی عرب، ملائشیا اور انڈونیشیا کے ساتھ معاہدے تکمیل میں مراحل میں ہیں۔ان ممالک کے ساتھ معاہدوں کیلئے دفتر خارجہ سے معاونت لی جارہی ہے۔ایم او یوز کے بعد پورٹ پر ان ممالک کی اشیا کی ضرورت نہیں ہوگی۔معاہدوں کے بعد پاکستان کی اشیا ان ممالک میں جاسکیں گے۔پاکستان کی اشیا بھی سرٹیفکیشن کے بعد ان ممالک کی بندرگاہوں پر چیک نہیں ہونگی۔کسی بھی لیبارٹری کیلئے نئے حلال سرٹیفکیشن لائسنس کی فیس 1 ہزار ڈالر ہوگی۔2سال کیلئے لائسنس کی تجدید کیلئے 15 ہزار ڈالر ہوگی۔حلال لوگو کے اجرا کی فیس 5 ہزار روپے رکھی گئی ہے۔وزارت سائنس کے ادارے پاکستان حلال اتھارٹی میں افسر شاہی کی نئی مثال قائم ہو گئی۔

حلال اتھارٹی کے ایک ڈی جی کے ماتحت 17 نائب قاصد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ حکام نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حلال اتھارٹی کے پاس کل 18 اسٹاف ہے۔ارکان کمیٹی نے استفسار کیا کہ ایک افسر کے ماتحت 17 نائب قاصد کیا کررہے ہیں؟ یہ حالت ہو تو ادارے کیسے کام کریں گے۔ ڈی جی حلال اتھارٹی نے جواب دیا کہ نائب قاصد میرے سے پہلے آئے میں بعد میں آیا۔مجھے حلال اتھارٹی کا اکائونٹ کھولنے میں ڈیڑھ سال لگا۔ارکان کمیٹی نے پوچھا کہ بینک اکاونٹ کھولنے کی منظوری کو سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی دے سکتے ہیں۔ایک دستخط سے کھلنے والے اکاونٹ میں ڈیڑھ سال کیسے لگ گئے۔ چیئرمین کمیٹی نے سیکرٹری سائنس سے استفسار کیا کہ اس کی ذمہ داری کس پر عائد کریں۔ ایڈیشنل سیکر ٹری نے جواب دیا کہ جہاں ادارے کے سربراہ کا یہ حال ہو وزارت کیا کرسکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…